google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: Elaqai Adab

    1. #1
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Anmol's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,040
      Threads
      1965
      Thanks
      0
      Thanked 86 Times in 82 Posts
      Mentioned
      298 Post(s)
      Tagged
      4782 Thread(s)
      Rep Power
      77

      Elaqai Adab

      علاقائی ادب

      خوشحال خان خٹک (1613-1689




      پشتو کے مشہور شاعر خوشحال خان خٹک (1613۔1689 عیسوی) صوبہ سرحد کے شہر نوشہرہ کے نزدیک ۱کوڑہ نامی قصبے میں پیدا ہوئے آپ خٹک قبیلے کے سربراہ تھے اور آپ نے کچھ عرصہ کے لئے مغلیہ حکمرانوں کے لئے بھی خدمات سرانجام دیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو حربی شاعر کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے۔ جنگی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ آپ نے اپنے قلم کو بھی تلوار کی طرح استعمال کیا۔ اور اپنے گردا گرد پھیلی ہوئی دنیا میں اپنے افکار کی جڑیں مضبوط کرتے رہے۔ مغل بادشاہ شاہ جہان نے آپ کو اپنے ایک فوجی دستے کا سالار مقرر کیا اور آپ نے بلخ، بدخشاں اور کانگڑہ کی مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ بعد ازاں آپ اورنگزیب کے ساتھ منسلک ہو گئے اور لاتعداد مہمات میں شامل رہے ۔ خوشحال خان خٹک مروجہ دینی اور دنیاوی تعلیم سے آراستہ تھے ۔ آپ کی شعری تخلیقات میں ہندو ستان کے عصری تخلیقی ادب کی تمام تر خصوصیات واضح طور پر نظر آتی ہیں۔
      آپ کی شعری تخلیقات کو تین ادوار میں منقسم کیا جا سکتا ہے۔ ابتدائی شاعری روحانی تفکرات سے پر ہے۔ قیدی کی حیثیت سے لکھی گئی نظمیں حقیقی زندگی کے مختلف ادوار کی ترجمانی کرتی نظر آتی ہیں اور اس کے بعد کے دور کی نظمیں صوفیانہ انداز میں مذہبی جذبات کی ترجمانی کرتی ہیں۔ آپ کی شاعری میں قبائلی روایات و انداز کے ساتھ ساتھ اخلاقی ، فطری اور انسانی حسن کی ترجمانی جا بجا نظر آتی ہے۔ روحانی تجربات اور آزادی پر مبنی موضوعات کو آپ نے اپنے پر قوت انداز میں اس طرح ادا کیا ہے کہ آپ کی شاعری عوام الناس میں بے پناہ مقبولیت حاصل کرتی نظر آتی ہے۔ اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود آپ کے گیت آج بھی حجروں اور چوپالوں میں اپنی تانیں بکھیر رہے ہیں۔ پشتو جاننے والا ہر شخص اپنے سینے میں خوشحال خان خٹک کی شاعری کا کچھ نہ کچھ حصہ لازمی طور پر سنبھالے بیٹھا ہے۔
      خوشحال خان کی شاعری میں عربی الفاظ و اصطلاحات محض قرآن کے مطالعہ سے ہی نہیں آئے بلکہ ان کا گہرا مطالعہ ،عربی کے ساتھ ساتھ فارسی زبان کی بے ساختہ شعری تعلیمات کو بھی آپ کی شاعری میں لے آیا۔ آپ کی شاعری میں زباندانی کے تجربوں کے ساتھ ساتھ سر اور لے میں ہم آہنگی بھی واضح طور پر نظر آتی ہے۔ آپ نے عربی شاعری کی صنف بیت کو زیادہ تر اپنے اظہار کا ذریعہ بنایا۔ جو کہ نہ صرف پشتو زبان میں بلکہ لا تعداد دوسری زبانوں میں بھی بے پناہ مقبول ہے۔ اگرچہ جنگ وحرب آپ کا پیشہ تھا لیکن شاعری جیسے نازک جذبے کو آپ نے اپنے آپ سے الگ نہیں ہونے دیا۔
      اورنگزیب ہی کے زمانے میں شہنشاہ نے یوسف زئی قبائل کو زیادہ ترجیح دینی شروع کر دی اور خوشحال کو گرفتار کر کے جئے پور کے قلعہ میں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ قید و بند کی صعوبتوں کے بعد خوشحال خان خٹک کی تمام تر زندگی مغلوں کے خلاف مہمات میں بسر ہوئی اور انہوں نے پشتون قبائل کو متحد کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ ان کی اس دور کی نظمیں بادشاہی نظام کے خلاف اور قبائل کے اتحاد کے لئے جدوجہد پر مبنی مضامین پر مشتمل ہیں۔اسی دور کی نظموں میں پشتون تشخص کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اخلاقیات، تصوف ، اقدار اور روایات پر مبنی ان کی شاعری آج تک زبان زدِ خاص وعام ہے۔ خوشحال خان خٹک نے جلا وطنی کے عالم میں۱۶۸۹ء میں وفات پائی اور اپنے پسندیدہ گاؤں سرائے ۱کوڑہ میں دفن کیے گئے۔


      Similar Threads:


    2. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Anmol's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,040
      Threads
      1965
      Thanks
      0
      Thanked 86 Times in 82 Posts
      Mentioned
      298 Post(s)
      Tagged
      4782 Thread(s)
      Rep Power
      77

      Re: Elaqai Adab

      شاہ حسین (1539- 1594
      ربا میرے حال دا محرم توں
      اندر توں ایں باہر توں ایں
      روم روم وچ توں



      عشقِ حقیقی میں ڈوبی ہوئی یہ آواز ایک درویش صفت اور مست الست انسان کی آواز ہے جو آج سے تقریبا ساڑھے چار سو سال قبل خطہ پنجاب میں گونجی اور پھر دیکھتے دیکھتے پاک و ہند میں پھیل گئی۔ یہ آواز شاہ حسین کی آواز تھی جنہیں مادھو لال کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ شاہ حسین پنجاب کے ان سرکردہ صوفیاء میں سے ہیں جنہوں نے برصغیرمیں خدا کی وحدانیت کا پیغام گھر گھر پہنچایا۔ آپ کے دادا ہندو تھے، والد حلقہ بگوش اسلام ہوئے اور نام شیخ عثمان رکھا گیا۔ لاہور کے ٹکسالی دروازے میں رہائش پذیر ہوئے یہیں 1539ء میں شاہ حسین پیدا ہوئے۔ یہ زمانہ سلطنت مغلیہ کے مرکزی علاقوں میں احیائے دین کی تحریکوں کا زمانہ تھا جس کا ردِعمل قادریہ مسلک کی صورت میں مروجہ صوفیانہ بغاوت کے علمبردار کے حیثیت سے سامنے آیا۔ اس مسلک کی تشکیل میں بھگتی اثرات کے علاوہ ملامتی مکاتیبِ فکر نے بھی حصہ لیا تھا اور اس نظام فکر کا اولین اظہار شاہ حسین کی صوفیانہ بغاوت کی صورت میں ہوا۔
      آپ کے گھرانے میں ہندو ثقافتی اور مذہبی اثرات بدستور موجود تھے۔ شاہ حسین پیشہ کے اعتبار سے بافندے تھے اور آپ نے اپنے اس طبقاتی پس منظر کا کھلے دل کے ساتھ اظہار بھی کیا۔ جنیوٹ کے قادری صوفی شیخ بہلول نے آپ کو اپنے حلقے میں شامل کر لیا اور شاہ حسین کے شب وروز عبادتوں اور ریاضتوں میں بسر ہونے لگے۔ یہ سلسلہ چھتیس برس جاری رہا۔ انہی دنوں شیخ سعد اللہ نامی ایک ملامتی درویش لاہور آنکلے۔ وہ کامل ملامتی تھے۔ شاہ حسین نے ان کی صورت میں جب بغاوت کو مجسم دیکھا تو ان کے گرویدہ ہو گئے اور ان کی صحبت میں شاہ حسین مدہوش ہوتے گئے۔ شیخ بہلول حدود سے اس حد تک تجاوز کو پسند نہ کرتے تھے مگر شاگرد”اصلاح “ کے مقامات سے گذر چکا تھا۔ آپ رقص کرتے، وجد میں رہتے ، دھمال ڈالتے اور لال رنگ کے کپڑے پہنتے۔ اسی بنا پر لال حسین کے نام سے مشہور ہو گئے۔ اور اپنے حال میں مست رہے۔ انہی دنوں ایک برہمن زادے نے ان کی خود اعتمادی ، خود پرستی اور حق شناسی کے آئینے کو ایک ہی نظر میں چور چور کر دیا۔ شاہ حسین اس کے پیچھے ہو لیے۔ کئی برس اسی تعلق میں گزار دیے ۔ بالآخر حسین کا معرکہ عشق کی کامیابی پر ختم ہوا، اور مادھو نے اپنا دین ایمان دوست پر نچھاور کر دیا اور زندگی ان کی دلجوئی کے لئے وقف کر دی۔
      پنجاب کے اکثر صوفی دانشوروں کی طرح حسینی فکر بھی عقلاتی سطح پر معلوم نہیں ہوتا بلکہ حسی سطح پر رہتا ہے۔ شاہ حسین نے شاعری کو وسیلہ اظہار بنایا اور موسیقی آمیز شاعری کے ذریعے اپنے افکار وتعلیمات کو خاص و عام تک پہنچایا۔ صوفیانہ اظہار کی یہ صورت بعد ازاں پنجاب کی شاعری میں ایک مستقل صنف بن گئی۔ آپ صاحب حال صوفی تھے آپ پر جو کیفیات گزرتیں، سادہ زبان میں بیان کر دیتے۔ قوتِ مشاہدہ، قرآن وحدیث کی تعلیمات اور فقہ کے مطالعے کی بدولت آپ کی شاعری کے سادہ الفاظ میں بھی گہرے معانی پائے جاتے ہیں اور آپ کی کافیوں میں استعمال کیے گئے عام الفاظ علامتوں کا روپ دھار چکے ہیں۔ شاہ حسین کا جسم ملامتی تھا اور روح قادری، اور ان کی روز مرہ زندگی ملامتیہ زندگی میں رچی ہوئی تھی۔ آپ کے مطابق طالب اور مطلوب کے درمیان رابطے کے لئے کسی تیسری ذات کی موجودگی اور اس کا فعال تعاون بے حدی ضروری ہے۔
      تاریخ دانوں نے لکھا ہے کہ مغلیہ حاکموں کی بہت سی بیگمات اور شہزادیاں شاہ حسین کو اپنا بزرگ مانتی تھیں مگر شاہ حسین شاہی خانوادے کے اِس التفات سے بے نیاز تھے اور اپنے ڈھنگ کی زندگی بسر کرتے تھے۔ لاہور میں برس ہا برس تک درویشانہ رقص و سرود کی محفلیں آباد کرنے کے بعد یہ درویش 1594ء میں اللہ کو پیارے ہوئے.




    3. #3
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Anmol's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,040
      Threads
      1965
      Thanks
      0
      Thanked 86 Times in 82 Posts
      Mentioned
      298 Post(s)
      Tagged
      4782 Thread(s)
      Rep Power
      77

      Re: Elaqai Adab

      بابافرید گنج شکر کا صوفیانہ کلام



























































    4. #4
      UT Writer www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Ria's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      khawabon aur khyalon me
      Posts
      2,272
      Threads
      130
      Thanks
      0
      Thanked 19 Times in 12 Posts
      Mentioned
      257 Post(s)
      Tagged
      4148 Thread(s)
      Rep Power
      49

      Re: Elaqai Adab

      Thanks for informative thread

      ایک یہی تو فن سیکھا ہے ہم نے
      جس سے ملیے اسے خفا کیجے
      ہے تفاخر میری طبیعت کا
      ہر ایک کو چراغ پا کیجے
      میری عادت ہے روٹھ جانے کی
      آپ مجہھے منا لیا کیجے

    5. #5
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Ali_'s Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      2,428
      Threads
      460
      Thanks
      2
      Thanked 7 Times in 5 Posts
      Mentioned
      13 Post(s)
      Tagged
      1473 Thread(s)
      Rep Power
      32

      Re: Elaqai Adab

      zbardast ''

      T4$


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •