google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 8 of 8

    Thread: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش



      حفیظ درویش
      خانم گوگوش ایرانی گلوکارہ اور اداکارہ ہیں۔ان کا اصل نام فائقہ آتشین ہے جبکہ دنیائے میوزک میں ان کو گوگوش کے نام سے جانا جاتاہے۔ آج کل ان کا ایک مشہور زمانہ گانا ’من آمدم‘ یعنی ’میں آگئی ہوں‘ کو گل پانڑہ اور عاطف اسلم نے کوک سٹوڈیو کے لئے گایا ہے۔گل پانڑہ کو آج کل ٹی وی پر گل پنرہ کے نام سے پکارا جارہا ہے جو کہ غلط ہے۔ اس کا اصل پشتو نام گل پانڑہ ہے جس کامطلب ہے پھول کی پتی۔ خیر بات ہورہی ہے ’من آمدم‘ کی جو عاطف نے اس کے ساتھ مل کر گایا ہے۔اگر سچی بات کہی جائے تو ان دو سنگرز نے خانم گوگوش کے اس گانے کو دوبارہ گا کراس کی شان میں گستاخی کی ہے۔ کیونکہ ان اس حرکت کی وجہ سے ہمارے ذہن میں اس گانے کا جو سابقہ سریلا، شرمیلا، لچکیلا اور جاودئی تاثر تھا اس کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔کہاں خانم گوگوش کی ادائیں، آواز کا زیروبم اور نزاکت اور کہاں گل پانڑہ اور عاطف اسلم جیسے خانہ پری کرنے والے سنگرز کی جذباتیت سے عاری آوازوں کا بے سرا ملاپ۔ گوگوش ایک ایسی بلبل ہیں کہ جو من سے گاتی ہیں اور یہ پرواہ نہیں کرتیں کہ ساون ہے یا کڑی دھوپ ہے۔ وہ دنیا سے بے پرواہ اپنے من کی گہر ائیوں سے جذبے چن کر سامعین کے حسن سماعت کی نذر کرتی ہیں۔ ان کی آواز میں زمزموں کے مدھر سر سنے جاسکتے ہیں۔ جنگلی پرندوں کی چہکار سنی جاسکتی ہے اور صحرائی پرندوں کی سوز بھری آوازوں کا درد محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اور ا ن کی آواز میں یہ سوز، یہ ادا، یہ ہجرائی کیفیت کسی مادی ترغیب کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس فطری رجحان کی وجہ سے ہے جو وہ لے کر پیدا ہوئی ہیں۔لیکن ہمارے سنگرز نے ان کے گانے کے ساتھ جو کیا ہے اس میں کسی قسم کا جذبہ تو نظر نہیں آیا ہاں یہ واضح طور پر ضرور محسوس ہورہا تھا کہ یہ سب کرکے ان کو کتنا مالی فائدہ ہونے والا ہے۔ گوگوش نے جو سہا اور جس قسم کے حالات کا مقابلہ کیا اس کا تصور ہمارے یہ جلیائی ( بالوں کو جل کی مدد سے کھڑا کرنے والے) سنگرز نہیں کرسکتے۔ اب جبکہ گوگوش کا ذکر چھڑ ہی گیا ہے تو تھوڑی بات ان کے فن اور شخصیت کے حوالے سے بھی ہوجائے۔ یہ ایرانی گلوکارہ 1950ء کے تقریباً وسط میں تہران میں آذربائیجان سے ہجرت کرنے والے ایک خاندان میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنے والد کے ساتھ تین سال کی عمر سے اسٹیج پر پرفارم کرنا شروع کیا اور 1970ء میں وہ ایران کی سب سے معروف گلوکارہ بن گئیں۔جبکہ یہ اپنے منی سکرٹس اور بوائے کٹ بالوں کی وجہ سے بھی ایک منفرد پہچان رکھتی تھیں۔ان کی آواز کے جادو نے نہ صرف عام لوگوں کے دلوں کو موہ لیا بلکہ شاہی محل کے افراد بھی ان کی آواز کے سحر سے نہ بچ سکے۔ پھر ان کو شاہی محل میں مدعو کیاگیا جہاں انہوں نے رضا شاہ پہلوی کے بیٹے کی سالگرہ کے موقع پر اپنی آواز سے سامعین کو سحر زدہ کردیا۔ اس کے بعد 1979ء میں اسلامی انقلاب کی وجہ سے فنکاروں اور گلوکاروں کے لئے کڑا وقت شروع ہوگیا۔ گوگوش اس وقت لاس اینجلس میں تھیں۔ لیکن انہوں نے ایران واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح بلبل ایران کی چہکار پابندیوں کی زد میں آگئی۔ اور ان پر یہ پابندی کوئی 21 سال عائد رہی۔ اس دوران وہ اپنے گھر کی دیکھ بھال کرتی رہیں اور کتابیں پڑھتی رہیں۔ گوگوش کی مدھر آواز نے صرف ایرانیوں کو اپنا گرویدہ نہیں کیا بلکہ خطے کے دیگر ممالک آذربائیجان، افغانستان اور پاکستان میں بھی ان کے چاہنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس طرح دار سنگرنے 1975ء میں پاکستان آکر پرفارم کیا اور لوگوں کی طرف سے بے تحاشا پذیرائی سمیٹی۔ ان کا ارادہ تھا کہ وہ 1979ء میں دوبارہ پاکستان آئیں گی لیکن انقلاب ایران کے بعد ان پر دیگر ممالک میں جاکے گانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ جس کی وجہ سے پاکستانی شائقین کو انہیں دوبارہ دیکھنے اور سننے کا موقع نہ ملا۔ گوگوش نے ایرانی انقلاب سے پہلے 30 کے قریب فلموں میں کام کیا اور 17 میوزک البم ریلیز کیے۔انہوں اپنی پہلی فلم میں 1960ء میں کام کیا جبکہ 1970 ء میں پہلا البم ریلیز کیا۔ اس کے بعد انہوں نے 19 سال کے عرصے میں 30 فلمیں اور 17 میوزک البم ریلیز کیے۔ جس کے بعد 1979ء میں ان کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا اور اپنا کیریئر چھوڑ کر انہوں نے خود کو گھر تک محدود کرلیا۔ 1975ء میں ان کی شادی ایرانی اداکار بہروزوثوقی سے ہوئی۔ جو بمشکل ایک سال چل پائی اور پھر انہوں نے 1976ء میں طلاق لے لی۔ ان کی دوسری شادی ایرانی فلم ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور سکرین رائٹر مسعود کیمیائی سے 1991 ء میں ہوئی اور اس شادی کا انجام 2003 ء میں ہوا۔ 2000ء میں گوگوش نے میوزک کی دنیا میں واپس آنے کا اعلان کیا جس کے بعد انہوں نے کینیڈامیں جاکر پرفارم کیا۔جب وہ گا رہی تھیں تو فرط جذبات سے ان کی آواز کانپ گئی۔ لیکن یہ تھوڑی دیر کے لئے تھا۔ جیسے ایک مچھلی کو جب دوبارہ پانی میں چھوڑا جاتا ہے تو وہ ایک دم سے تڑپ کر گہرائی میں اترنے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی طرح وہ جذبات میں ڈوب گئیں۔ لیکن سننے والوں نے کہا کہ 21 سال کے بعد واپس آنے والی گوگوش کی آواز پہلے سے بھی زیادہ خوبصورت اور تواناتھی۔ اس کے بعد انہوں نے دبئی کا رخ کیا اوروہاں پر دوکنسرٹ کیے۔ افواہ یہ تھی کہ یہ گوگوش کے آخری کنسرٹس ہیں اور اس کے بعد وہ واپس ایران چلی جائیں گی۔ جس کی وجہ سے ان کو آخری بار دیکھنے کیلئے 3 لاکھ سے زائد لوگوں نے کنسرٹ اسٹیڈیم کا رخ کیا۔لیکن بعد میں گوگوش نے اعلان کیا کہ وہ دوبارہ ایران نہیں جائیں گی۔ اب وہ اپنے دوگھروں ٹورنٹو اور لاس اینجلس میں رہتی ہیں اور وہاں سے دنیا کے مختلف ممالک کے دورے کرتی ہیں۔ میوزک کی دنیا میں دوبارہ آنے کے بعد سے اب تک انہوں نے سات میوزک البم ریلیز کیے ہیں۔ یہ وہ اساطیری کردار ہیں جن سے کہا گیا کہ واپس لوٹ جاؤ۔ لیکن وہ واپس نہیں گئیں۔ا گرچہ انہوں نے 21 سال تک اپنے سروں کو قید کئے رکھا لیکن آخر کار وہ اپنے اندر سے پھوٹتے سروں کے سمندر کو قابو نہ رکھ سکیں اور ایک بار پھر اسٹیج کا رخ کرلیا۔ یہ ہوتے ہیں فنکار اور یہ ہوتا ہے کام کرنے کا جذبہ۔ ایسے میں پاکستانی فن کاروں سے گزارش ہے کہ مانگے تانگے کے گیتوں سے اپنی روزی روٹی کمانا بند کردیں۔ اگر کسی کو خراج تحسین پیش کرنا ہے تو ڈھنگ سے کریں اور اگران کے کسی گانے سے انصاف کرنا ممکن نہیں تو بالکل نہ گائیں۔ لیکن یوں کسی کے گانوں کا اچھوتا پن اور الوہی تاثر خراب کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ (بہ شکریہ: دنیا پاکستان


      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

      Nice Sharing
      Thanks for sharing


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks for sharing





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    4. #4
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      حفیظ درویش
      خانم گوگوش ایرانی گلوکارہ اور اداکارہ ہیں۔ان کا اصل نام فائقہ آتشین ہے جبکہ دنیائے میوزک میں ان کو گوگوش کے نام سے جانا جاتاہے۔ آج کل ان کا ایک مشہور زمانہ گانا ’من آمدم‘ یعنی ’میں آگئی ہوں‘ کو گل پانڑہ اور عاطف اسلم نے کوک سٹوڈیو کے لئے گایا ہے۔گل پانڑہ کو آج کل ٹی وی پر گل پنرہ کے نام سے پکارا جارہا ہے جو کہ غلط ہے۔ اس کا اصل پشتو نام گل پانڑہ ہے جس کامطلب ہے پھول کی پتی۔ خیر بات ہورہی ہے ’من آمدم‘ کی جو عاطف نے اس کے ساتھ مل کر گایا ہے۔اگر سچی بات کہی جائے تو ان دو سنگرز نے خانم گوگوش کے اس گانے کو دوبارہ گا کراس کی شان میں گستاخی کی ہے۔ کیونکہ ان اس حرکت کی وجہ سے ہمارے ذہن میں اس گانے کا جو سابقہ سریلا، شرمیلا، لچکیلا اور جاودئی تاثر تھا اس کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔کہاں خانم گوگوش کی ادائیں، آواز کا زیروبم اور نزاکت اور کہاں گل پانڑہ اور عاطف اسلم جیسے خانہ پری کرنے والے سنگرز کی جذباتیت سے عاری آوازوں کا بے سرا ملاپ۔ گوگوش ایک ایسی بلبل ہیں کہ جو من سے گاتی ہیں اور یہ پرواہ نہیں کرتیں کہ ساون ہے یا کڑی دھوپ ہے۔ وہ دنیا سے بے پرواہ اپنے من کی گہر ائیوں سے جذبے چن کر سامعین کے حسن سماعت کی نذر کرتی ہیں۔ ان کی آواز میں زمزموں کے مدھر سر سنے جاسکتے ہیں۔ جنگلی پرندوں کی چہکار سنی جاسکتی ہے اور صحرائی پرندوں کی سوز بھری آوازوں کا درد محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اور ا ن کی آواز میں یہ سوز، یہ ادا، یہ ہجرائی کیفیت کسی مادی ترغیب کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس فطری رجحان کی وجہ سے ہے جو وہ لے کر پیدا ہوئی ہیں۔لیکن ہمارے سنگرز نے ان کے گانے کے ساتھ جو کیا ہے اس میں کسی قسم کا جذبہ تو نظر نہیں آیا ہاں یہ واضح طور پر ضرور محسوس ہورہا تھا کہ یہ سب کرکے ان کو کتنا مالی فائدہ ہونے والا ہے۔ گوگوش نے جو سہا اور جس قسم کے حالات کا مقابلہ کیا اس کا تصور ہمارے یہ جلیائی ( بالوں کو جل کی مدد سے کھڑا کرنے والے) سنگرز نہیں کرسکتے۔ اب جبکہ گوگوش کا ذکر چھڑ ہی گیا ہے تو تھوڑی بات ان کے فن اور شخصیت کے حوالے سے بھی ہوجائے۔ یہ ایرانی گلوکارہ 1950ء کے تقریباً وسط میں تہران میں آذربائیجان سے ہجرت کرنے والے ایک خاندان میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنے والد کے ساتھ تین سال کی عمر سے اسٹیج پر پرفارم کرنا شروع کیا اور 1970ء میں وہ ایران کی سب سے معروف گلوکارہ بن گئیں۔جبکہ یہ اپنے منی سکرٹس اور بوائے کٹ بالوں کی وجہ سے بھی ایک منفرد پہچان رکھتی تھیں۔ان کی آواز کے جادو نے نہ صرف عام لوگوں کے دلوں کو موہ لیا بلکہ شاہی محل کے افراد بھی ان کی آواز کے سحر سے نہ بچ سکے۔ پھر ان کو شاہی محل میں مدعو کیاگیا جہاں انہوں نے رضا شاہ پہلوی کے بیٹے کی سالگرہ کے موقع پر اپنی آواز سے سامعین کو سحر زدہ کردیا۔ اس کے بعد 1979ء میں اسلامی انقلاب کی وجہ سے فنکاروں اور گلوکاروں کے لئے کڑا وقت شروع ہوگیا۔ گوگوش اس وقت لاس اینجلس میں تھیں۔ لیکن انہوں نے ایران واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح بلبل ایران کی چہکار پابندیوں کی زد میں آگئی۔ اور ان پر یہ پابندی کوئی 21 سال عائد رہی۔ اس دوران وہ اپنے گھر کی دیکھ بھال کرتی رہیں اور کتابیں پڑھتی رہیں۔ گوگوش کی مدھر آواز نے صرف ایرانیوں کو اپنا گرویدہ نہیں کیا بلکہ خطے کے دیگر ممالک آذربائیجان، افغانستان اور پاکستان میں بھی ان کے چاہنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس طرح دار سنگرنے 1975ء میں پاکستان آکر پرفارم کیا اور لوگوں کی طرف سے بے تحاشا پذیرائی سمیٹی۔ ان کا ارادہ تھا کہ وہ 1979ء میں دوبارہ پاکستان آئیں گی لیکن انقلاب ایران کے بعد ان پر دیگر ممالک میں جاکے گانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ جس کی وجہ سے پاکستانی شائقین کو انہیں دوبارہ دیکھنے اور سننے کا موقع نہ ملا۔ گوگوش نے ایرانی انقلاب سے پہلے 30 کے قریب فلموں میں کام کیا اور 17 میوزک البم ریلیز کیے۔انہوں اپنی پہلی فلم میں 1960ء میں کام کیا جبکہ 1970 ء میں پہلا البم ریلیز کیا۔ اس کے بعد انہوں نے 19 سال کے عرصے میں 30 فلمیں اور 17 میوزک البم ریلیز کیے۔ جس کے بعد 1979ء میں ان کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا اور اپنا کیریئر چھوڑ کر انہوں نے خود کو گھر تک محدود کرلیا۔ 1975ء میں ان کی شادی ایرانی اداکار بہروزوثوقی سے ہوئی۔ جو بمشکل ایک سال چل پائی اور پھر انہوں نے 1976ء میں طلاق لے لی۔ ان کی دوسری شادی ایرانی فلم ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور سکرین رائٹر مسعود کیمیائی سے 1991 ء میں ہوئی اور اس شادی کا انجام 2003 ء میں ہوا۔ 2000ء میں گوگوش نے میوزک کی دنیا میں واپس آنے کا اعلان کیا جس کے بعد انہوں نے کینیڈامیں جاکر پرفارم کیا۔جب وہ گا رہی تھیں تو فرط جذبات سے ان کی آواز کانپ گئی۔ لیکن یہ تھوڑی دیر کے لئے تھا۔ جیسے ایک مچھلی کو جب دوبارہ پانی میں چھوڑا جاتا ہے تو وہ ایک دم سے تڑپ کر گہرائی میں اترنے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی طرح وہ جذبات میں ڈوب گئیں۔ لیکن سننے والوں نے کہا کہ 21 سال کے بعد واپس آنے والی گوگوش کی آواز پہلے سے بھی زیادہ خوبصورت اور تواناتھی۔ اس کے بعد انہوں نے دبئی کا رخ کیا اوروہاں پر دوکنسرٹ کیے۔ افواہ یہ تھی کہ یہ گوگوش کے آخری کنسرٹس ہیں اور اس کے بعد وہ واپس ایران چلی جائیں گی۔ جس کی وجہ سے ان کو آخری بار دیکھنے کیلئے 3 لاکھ سے زائد لوگوں نے کنسرٹ اسٹیڈیم کا رخ کیا۔لیکن بعد میں گوگوش نے اعلان کیا کہ وہ دوبارہ ایران نہیں جائیں گی۔ اب وہ اپنے دوگھروں ٹورنٹو اور لاس اینجلس میں رہتی ہیں اور وہاں سے دنیا کے مختلف ممالک کے دورے کرتی ہیں۔ میوزک کی دنیا میں دوبارہ آنے کے بعد سے اب تک انہوں نے سات میوزک البم ریلیز کیے ہیں۔ یہ وہ اساطیری کردار ہیں جن سے کہا گیا کہ واپس لوٹ جاؤ۔ لیکن وہ واپس نہیں گئیں۔ا گرچہ انہوں نے 21 سال تک اپنے سروں کو قید کئے رکھا لیکن آخر کار وہ اپنے اندر سے پھوٹتے سروں کے سمندر کو قابو نہ رکھ سکیں اور ایک بار پھر اسٹیج کا رخ کرلیا۔ یہ ہوتے ہیں فنکار اور یہ ہوتا ہے کام کرنے کا جذبہ۔ ایسے میں پاکستانی فن کاروں سے گزارش ہے کہ مانگے تانگے کے گیتوں سے اپنی روزی روٹی کمانا بند کردیں۔ اگر کسی کو خراج تحسین پیش کرنا ہے تو ڈھنگ سے کریں اور اگران کے کسی گانے سے انصاف کرنا ممکن نہیں تو بالکل نہ گائیں۔ لیکن یوں کسی کے گانوں کا اچھوتا پن اور الوہی تاثر خراب کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ (بہ شکریہ: دنیا پاکستان
      Aham sharing ka shukariya


    5. #5
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

      پسندیدگی کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    6. #6
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

      Nice sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    7. #7
      ....You don't need to follow trends to be stylish..... Admin Admin's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Dubai , Al Mamzar
      Posts
      8,008
      Threads
      254
      Thanks
      372
      Thanked 294 Times in 242 Posts
      Mentioned
      681 Post(s)
      Tagged
      6427 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

      bht umda


    8. #8
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: مادام گوگوش کے لئے ہمہ تن گوش

      Quote Originally Posted by Rania View Post
      Nice sharing
      Quote Originally Posted by Admin View Post
      bht umda



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •