عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے
انداز بدل لینا, آواز بدل لینا
دنیا کی محبت میں اطوار بدل لینا
موسم جو نیا آئے رفتار بدل لینا
اغیار وہی رکھنا, احباب بدل لینا
عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے
رستے میں اگر ملنا نظروں کو جھکا لینا
آواز اگر دے دو, کترا کے گزر جانا
ہر اک سے جدا رہنا, ہر اک سے خفا رہنا
ہر اک کا گلہ کرنا
جاتے ہوئے راہی کو منزل کا پتہ دے کر
رستے میں رُلا دینا
عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے۔۔۔۔!۔
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote




Bookmarks