Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
ریزہ ریزہ سپنوں والے ٹوٹے چہرے آدھے لوگ
جانے والے کب آتے ہیں کیوں کرتے ہیں وعدے لوگ
برسوں کے سناٹے کی وحشت کم ہو کر کچھ شور تو ہو
اے میری تنہائی جا ' اور مجھ کو کہیں سے لا دے لوگ
آس میں بیٹھی شہزادی کی مانگ میں چاندی جھانک چکی
اتنی دیر سے کیوں آتے ہیں آٓخر یہ شہزادے لوگ
پیار کی راہ پہ انگلی تھامے اندھا دھند چل پڑتے ہیں
نا سمجھی میں مر جاتے ہیں ہم سے سیدھے سادے لوگ
ہم دونوں میں کون تھا مجرم یہ طے ہونا مشکل تھا
آدھا شہر تھا حامی اس کا ساتھ تھے میرے آدھے لوگ
![]()
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks