Awsome Sharing Keeo It up bro
..ہاتھ میں پھول بغل میں خنجر رکھتے ہیں
Poet: mian amar
ہاتھ میں پھول بغل میں خنجر رکھتے ہیں
کچھ لوگ یہاں ایسا بھی ہُنر رکھتے ہیں
بظاہر ایک قطرہ بھی نظر نہیں آتا مگر
آنکھ میں اشکوں کا سمندر رکھتے ہیں
جن میں ہوتا نہیں ھے پیار کا جزبہ
وہ سینے میں دل نہیں پتھر رکھتے ہیں
وہ آخر فصلِ محبت اُگائیں گے کس طرح
جو اپنے دل کی زمیں کو بنجر رکھتے ہیں
ظالموں کے خلاف لکھنے کے لئے اے امر
ہم اُنگلیوں کو لہو میں تر رکھتے ہیں
Similar Threads:
Awsome Sharing Keeo It up bro
Very nice sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks