Thank you for this post
شب برات کی فضیلت
شعبان کی پندرہویں رات کہ اس رات میں مرنے والوں کے نام اور لوگوں کا رِزق اور (اِس سال)حج کرنے والوں کے نام لکھے جاتے ہیںاور جو اس رات میں عبادت کرتے ہیں ان کو عذاب الٰہی سے چھٹکار ا یعنی رہائی ملتی ہے۔ اسلئے اس رات کا نام شبِ براء ت عربی میں براء ت کے معنی رہائی اور چھٹکارا ہیں۔ یعنی یہ رات رہائی کی رات ہے اللہ کریم قرآنِ کریم فرماتا ہے:فِیۡہَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍ حَکِیۡمٍ ۙ﴿۴﴾ (الدخان:۴) ترجمۂ کنز الایمان:اس میں بانٹ دیا جاتا ہے ہرحکمت والاکام۔اس رات کو زمزم کے کنوئیں میں پانی بڑھایا جاتا ہے اس رات حق تعالیٰ کی رحمتیں بہت زیادہ اترتی ہیں۔(تفسیرِ روح البیان ،ج۸، ص ۴۰۴) اس رات کو گناہ میں گزارنا بڑی محرومی کی بات ہے۔
نازک فیصلے:
پندرہ شَعْبانُ الْمُعَظّم کی رات کتنی نازُک ہے!نہجانے کس کی قِسْمت میں کیا لکھ دیا جائے! بعض اوقات بندہ
غَفْلت میں پڑا رَہ جاتا ہے اور اُس کے بارے میں کچھ کا کچھ ہوچکا ہوتا ہے ۔''غُنْیَۃُ الطّالِبِین ''میں ہے: بَہُت سے کَفَن دُھل کر تیّار رکھے ہوتے ہیں مگرکَفَن پہننے والے بازاروں میں گھوم پھر رہے ہوتے ہیں، کافی لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ اُن کی قَبْر یں کُھدی ہوئی تیّار ہوتی ہیں مگر اُن میں دَفْن ہونے والے خوشیوں میں مَسْت ہوتے ہیں، بعض لوگ ہنس رہے ہوتے ہیں حالانکہ اُن کی موت کا وَقت قریب آچکا ہوتا ہے۔کئی مکانات کی تعمیر ات کا کام پورا ہو گیا ہوتا ہے مگر ساتھ ہی ان کے مالِکان کی زندگی کا وَقت بھی پورا ہوچکا ہوتا ہے۔(غُنْیَۃُ الطّا لِبین، ج۱،ص۳۴۸)ڈھیروں گناہگاروں کی مغفِرت ہوتی ہے مگرحضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا سے رِوایت ہے، حُضُور سراپا نور ، فیض گَنجور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا:میرے پاس جبرئیل (عَلَیْہِ السّلام) آئے اور کہا یہ شَعبان کی پندرَہویں رات ہے اسمیں اللہ تعالیٰ جہنَّم سے اِتنوں کو آزاد فرماتا ہے جتنے بَنی کَلْب کی بکریوں کے بال ہیں مگرکافِراور عداوت والے اور رِشتہ کاٹنے والے اورکپڑا لٹکانے والے اور والِدَین کی نافرمانی کرنے والے اور شراب کے عادی کی طرف نَظَرِ رَحمت نہیں فرماتا۔(شعب الایمان، ج۳، ص۳۸۴، الحدیث:۳۸۳۷)(حدیثِ پاک میں''کپڑا لٹکانے والے''کا جو بیان ہے، اِس سے مُرادوہ لو گ ہیں جو تکبُّر کے ساتھ ٹَخنوں کے نیچے تہبند یا پاجامہ وغیرہ لٹکاتے ہیں)حضرتِ سَیِّدُنا کثیربن مُرَّہ رضی اﷲتعالٰی عنہ سے رِوایَت ہے ،تاجدارِ رِسالت ، سراپا رَحمت صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا:اللہ عَزَّوَجَلَّ شَعبان کی پندرَہویں شب میں تمام زمین والوں کو بخش دیتا ہے سوائے مشرک اور عداوت والے کے۔(شُعَبُ الْاِیمان، ج۳، ص۳۸۱ الحدیث:۳۸۳۰)۔،چُنانچِہ تمام مُسلمانوں کو چاہئے کہ مُتَذَکَّرہ گُناہوں میں سے اگر مَعَاذَ اللہ کسی گُناہ میں مُلَوَّث ہوں تو وہ بالخصوص اُس گناہ سے اور بالعُمُوم ہر گناہ سے شبِ بَراءَت کے آنے سے پہلے بلکہ آج اور ابھی سچّی توبہ کرلیں ، اور اگربندوں کی حق تلفیاں کی ہیں توتوبہ کے ساتھ ساتھ ان کی مُعافی تَلافی کی ترکیب فرما لیں۔١٤ اور ١٥ شَعبان کا روزہحضرتِ سَیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تعالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے مَروی ہے کہ نبیِّ کریم، رءُ وْفٌ رَّحیم عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِوَ التَّسْلِیم کا فرمانِ عظیم ہے :جب پندَرَہ شعبان کی رات آئے تو اسمیں قِیام (یعنی عبادت)کرو اور دن میں روزہ رکھو۔بے شک اللہ تعالیٰ غُرُوبِ آفتاب سے آسمانِ دنیا پر خاص تجلّی فرماتا اور کہتا ہے:ہے کوئی مجھ سے مغفرت طَلَب کرنے والا کہ اُسے بخش دوں!ہے کوئی روزی طلب کرنے والا کہ اُسے روزی دوں!ہے کوئی مُصیبت زدہ کہ اُسے عافِیَّت عطا کروں!ہے کوئی ایسا!ہے کوئی ایسا!اور یہ اُس وَقْت تک فرماتا ہے کہ فَجْرطُلُوع ہو جائے۔(سُنَنِ اِبن ماجہ، ج۲،ص۱۶۰،الحدیث: ۱۳۸۸)۔شبِ بَراءَت میں اعمال نامے تبدیل ہوتے ہیں لہٰذا ممکِن ہو تو 14 شَعبانُ الْمُعَظَّمکوبھی روزہ رکھ لیا جائے تاکہ اَعمال نامے کے آخِری دن میں بھی روزہ ہو۔14 شَعبان کوعَصر کی نَمازباجماعت پڑھ کر وَہیں نفلی اعتِکاف کر لیا جائے اور نمازِ مغرب کے انتِظار کی نیّت سے مسجِد ہی میں ٹھہرا جائے تاکہ اعمالنامہ تبدیل ہو نے کے آخِر ی لمحات میں مسجِد کی حاضِری، اعتِکاف اور انتِظارِ نماز وغیرہ کا ثواب لکھا جائے ۔ بلکہ زہے نصیب !ساری ہی رات عبادت میں گزاری جائے۔بعد نماز عصر کے وظائفشعبان کی 14 تاریخ کو بعد نماز عصرکریب آفتاب غروب ہونے مگرب سے پہلے باوضو 40 مرتبہ
لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم " پڑھے اس کے 40 سال کے گناہ اللہ تعالی معاف فرمائے گا"مغرب کے بعد چھ نوافلمعمولاتِ اولیا ئے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السّلام سے ہے کہ مغرِب کے فَرض وسنَّت وغیرہ کے بعد چھ رَکْعَت نَفل(نَفْ۔لْ)دو دو رَکْعَت کر کے ادا کئے جائیں
۔پہلی دو رَکْعَتوں سے پہلے یہ نیّت کیجئے:''یااللہ عزوجل ان دو رَکعَتوں کی بَرَ کت سے مجھے درازئ عمر بالخیر عطا فرما۔''
دوسری دو رَکْعَتوں میں یہ نیّت فرمایئے:یااللہ عَزَّوَجَلَّ ان دو رکعتوں کی بَرَکت سے بلاؤں سے میری حِفاظت فرما۔''
تیسری دو رَکْعَتوں کیلئے یہ نیّت کیجئے:''یااللہ عَزَّوَجَلَّ ان دو رَکعتوں کی بَرَ کت سے مجھے اپنے سِوا کسی کا مُحتاج نہ کر''
ان 6رَکعتوں میں سُورۃُ الفاتِحہ کے بعد جو چاہیں وہ سورَتیں پڑھ سکتے ہیں، بہتر یہ ہے کہ ہر رَکعَت (رَکْ ۔عَت) میں سُورۃُ الفاتِحہ کے بعد تین تین بار سُورۃُ الإخلاص پڑھ لیجئے۔ ہر دو رَکْعَت کے بعداکیس بار قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ (پوری سورت)یا ایک بارسورہ یٰس شریف پڑھئے بلکہ ہو سکے تو دونوں ہی پڑھ لیجئے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی ایک اسلامی بھائی بلند آواز سے یٰس شریف پڑھیں اور دوسرے خاموشی سے خوب کان لگا کر سُنیں۔ اس میں یہ خیال رہے کہ دوسرا اِس دَوران زَبان سے یٰس شریف بلکہ کچھ بھی نہ پڑھے اور یہ مسئلہ خوب یاد رکھئے کہ جب قراٰنِ کریم بلند آواز سے پڑھا جائے تو جو لوگ سننے کیلئے حاضِر ہیں اُن پر فرضِ عین ہے کہ چپ چاپ خوب کان لگا کر سُنیں۔اِنْ شَاءَاللہ عَزَّوَجَلَّ رات شُروع ہوتے ہی ثواب کا اَنبار(اَمْ۔بار)لگ
جائے گا۔ ہر بار یٰس شریف کے بعد'' دُعائے نِصفِ شَعبان ''بھی پڑھئے۔دعا نصف شعبان المعظم
بِسم اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَللّٰھُمَّ یَا ذَا الْمَنِّ وَلَایُمَنُّ عَلَیْہِ یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ ؕ یَا ذَا الطَّوْلِ وَالاَنْعَامِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ ظَھْرُاللَّاجِیْنَ ؕ وَجَارُ الْمُسْتَجِیْرِیْنَ وَاَمَانُ الْخَائِفِیْنَ ؕاَللّٰھُمَّ اِنْ كُنْتَ كَتَبْتَنِیْ عِنْدَكَ فِیْ اُمِّ الْكِتٰبِ شَقِیًّا اَوْ مَحْرُوْمًا اَوْمَطْرُوْدًااَوْ مُقْتَرًّاعَلَیَّ فِی الرِّزْقِ فَامْحُ اَللّٰھُمَّ بِفَضْلِكَ شَقَاوَتِیْ وَحِرْمَانِی وَطَرْدِیْ وَقْتِتَارِ رِزْقِیْ ؕ وَاَثْبِتْنِیْ عِنْدَكَ فِی اُمِّ الْكِتٰبِ سَعِیْدًا مَّرْزُوْقًا مُوَفَّقاًلِلْخَیْرَاتِ ؕ فَاِنَّكَ قُلْتَ وَقَوْلُكَ الْحَقُّ فِیْ كِتَابِكَ الْمُنَزَّلِ ؕ عَلٰی لِسَانِ نَبِیِّكَ الْمُرْسَلِ یَمْحُوْا اللہُ مَا یَشَاءُ وَیُثْبِتُ وَ عِنْدَہ اُمُّ الْكِتٰبِo،اِلٰھِی بِالتَّجَلِّی الْاَعْظَمِ فِی لَیْلَۃِالنِّصْفِ مِنْ شَھْرِ شَعْبَانَ الْمُكَرَّمِ الَّتِیْ یُفْرَقُ فِیْھَا كُلُّ اَمْرٍحَكِیْمٍ وَیُبْرَمُطَانْ تُكْشَفُ عَنَّامِنَ الْبَلَآءِ وَالْبَلَوَ آءِ مَا نَعْلَمْ ؕ وَاَنْتَ بِہ اَعْلَمُ اِنَّكَ اَنْتَ الْاَعَزُّ الْاَكْرَامُ ؕ وَصَلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہ وَ اَصْحَابِہ وَسَلَّمْ ؕ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ oغُسل کی فضیلتفرمانِ مفسرِ شہیر مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ الغنی:اگر اس رات(یعنی شبِ براء َت)سات پتے بَیری(یعنی بَیر کے دَرخت)کے پانی میں جوش دیکر (جب پانی نہانے کے قابل ہو جا ئے تو) غُسل کرے اِن شاءَ اللہُ العزیز تمام سا ل جادو کے اثر سے محفوظ رہے گا۔(اسلامی زندگی، ص۱۳۴)
غُسل کے بعد ٢ رکعت نماز نفل تہیتول ودو پڑھے انشا اللہ عَزَّوَجَلَّ گناہوں سے پاک ہونگےنوافل اور وظائف شب براتدو رکعت نماز اس طرح پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد آیت الکرسی 1 بار اور سورہ اخلاص 15 مرتبی پڑھیں بعد سلام کے 100 مرتبہ درود شریف پڑھ کر ترقی رزق کی دعا کریںٍفضیلت:- انشا اللہ اس نماز کے باعث رزق میں ترقی ہوگی۔ رنج و گم سے نجات ہوگی مگفرت ہوگی٨ رکعات نماز نفل (آٹھ رکعات اکٹھے ایک سلام کے ساتھ) ادا کرے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد گیارہ مرتبہ سورة اخلاص (قل ھو اللہ) پڑھے ہر دو رکعات کے بعد اتحیات اور درود ابراہیم پڑھے اور کھڑا ہو جائے اس ترتیب کے ساتھ آٹھ رکعات نماز نفل مکمل کر کے سلام پھیرے اور اس کا ثواب حضرت فاطم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بخش دے۔
فضیلت:-
حضرت فاطم رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جو شخص اس نماز کو ادا کرے اور اس کا ثواب مجھے پہنچائے تو میں اس وقت تک جنت میں قدم نہ رکھوں گی جب تک اس شخص کی بخشش نہ کروا لوں گی۔١٤ رکعت نماز دو دو رکعات کر کے پڑھیں ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد جو چاہیں وہ سورَتیں پڑھیں کسی سورة کی قید نہیںفضیلت:- خواہ دنیاوی ہو یا دینی دعا کریں انشا اللہ عَزَّوَجَلَّ دعا قبول ہوگی۔٨ رکعات نماز نفل دو دو رکعات کر کے پڑھیں ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورة اخلاص پانچ مرتبہ پڑھے انشا اللہ عَزَّوَجَلَّ گناہوں سے پاک ہونگےصلٰوة تسبیح : اس شب مے ٤ رکعت نماز صلٰوة تسبیح پڑھنا افضل ہے صلحاۓ امّت اس شب مے یہ نماز پڑھا کرتےاس شب مے اپنی کذا نمازیں پڑھے کزاۓ امری پڑھےشب برات کے خصوصی وظائفاس شب مبارکہ میں سورة دخان ٧ مرتبہ تلاوت کرے گا اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اس شخص کی ٧٠ حاجات دنیاوی اور ٧٠ حاجات اخروی پوری فرمائے گا۔جو شخص اس شب مبارکہ میں قرآن پاک کے دل یعنی سورة یٰسین ٣ مرتبہ پڑھے گا اس کے رزق میں برکت ہو گی، عمر میں اضافہ ہو گا اور ناگہانی آفتوں سے محفوظ رہے گا۔۔ اس رحمتوں اور بخششوں بھری رات میں کثرت سے تلاوت کلام پاک، درود شریف، پہلا کلمہ پڑھے استگفار پڑھے مسواک کرے سرما لگاے اتر لگاے خیرات کرے، ایک - دوسرے کے حق ادا کرے یا معاف کراے اپنے مرحوموں کے نام سے فتحا دے اَسالے صواب کرے
کبرستان جائے اور مرحوموں کے لئے دوا کرے , درود پڑھے
Similar Threads:
Last edited by Arosa Hya; 05-30-2015 at 03:09 PM.
Thank you for this post
جزاک اللہ خیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Allah ajarvse nawaze. Ameen
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks