حمزہ ریاضقدرت کا بہت ہی انمو ل پھل خر بو زہ خطر نا ک امرا ض کیلئے فا ئدہ مند ہے۔اس میں وٹامن اے، فاسفورس،آئرن، وٹامن سی اور وٹامن بی بھی شامل ہوتے ہیں۔اس میں کیونکہ پانی بہت زیادہ مقدار میں شامل ہوتا ہے جو کہ ہاضمہ کے لئے بہت بہتر ہوتا ہے۔ اس سے ہاضمہ بالکل ٹھیک رہتا ہے۔ یہ معدہ میں موجود تیزابیت کو ختم کر دیتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں منرلز بہت زیادہ ہوتے ہیں۔خربوزے میں کروٹینائڈ نام کا ایک پروٹین ہوتا ہے جو کینسر کے خلاف بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ کینسر کو ختم کرنے کی ایک قدرتی دوا بھی ہے۔ یہ پھیپھڑوں کے کینسر کے خلاف بھی بہت فائدہ مند ہوتا ہے، کینسر کے بیج کو ہی مکمل طور پر ختم کر دیتا ہے تاکہ کینسر دوبارہ حملہ آور نہ ہو سکے۔خربوزے میں موجود اڈینوسائن خون کے خلیوں کو جمنے نہیں دیتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک کے خطرات کافی حد تک کم ہو جاتے ہیں۔ اگر خون کے خلیے آپس میں مل جائیں تو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ خربوزے کے استعمال سے خون کی گردش معمول کے مطابق رہتی ہے۔ جس کی وجہ سے ان بیماریوں سے خطرات کافی حد تک کم ہو جاتے ہیں۔خربوزہ انسانی جلد کے لئے بھی بہترین غذا ہے۔ اس کے استعمال سے جلد ٹھیک رہتی ہے۔ خربوزے کے استعمال سے نہ صرف جلد نرم و ملائم ہوتی ہے بلکہ جلد کی بیماریاں بھی ختم ہوجاتی ہیں۔خربوزہ گردے کو صاف کرتا ہے یہ گردے میں موجود کثافتوں کو ختم کرتا ہے۔ اگر ہم خربوزے کا استعمال لیموں کے ساتھ کریں گے تو یورک ایسڈ کی تکلیف سے بھی محفوظ رہیں گے۔یہ پھل کیونکہ 90 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے اس لئے سینے کی جلن کو بھی ختم کرتا ہے۔ موسم گرما کا لذیز اور فرحت بخش پھل خربوزہ نہ صرف انسانی جسم کی نشوونما کے لئے ازحد ضروری ہے بلکہ جیسا کہ اُوپربتایا جا چکا ہے کہ یہ مختلف بیماریوں سے حفاظت میں بھی ایک مضبوط ڈھال کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ پھل 95 فیصد تک مختلف وٹامنز اور منرلز کا مجموعہ ہے۔ خربوزے میں قدرتی طور پر وٹامن اے، بی، سی کے علاوہ فاسفورس اور کیلشیم جیسے پروٹین بھی شامل ہوتے ہیں۔ ایک خربوزہ میں 15 ایم جی کیلشیم، 25 ایم جی فاسفورس، 0.5 ایم جی آئرن، 34 ایم جی وٹامن سی، 640 ایم جی وٹامن اے اور 0.03 ایم جی وٹامن بی ون ہوتا ہے۔ یہاںآپ کو اس کے 6 بڑے فوائد کے بارے میں آگاہی دیں گے۔ہارٹ اٹیک سے بچائو: خربوزہ میں شامل ایک خاص جزو (اڈینوسائن) خون کے خلیوں کو جمنے نہیں دیتا اور اگر ایسا نہ ہو تو یہ چیز بعد ازاں ہارٹ اٹیک کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔ خربوزہ جسم میں خون کی گردش کو معمول پر رکھتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک کے امکانات نہایت کم ہو جاتے ہیں۔کینسر کا علاج: خربوزے میں شامل کروٹینائڈ نامی پروٹین کینسر سے بچائو کی قدرتی دوا ہے اور پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بہت حد تک کم کر دیتا ہے۔ خربوزہ کینسر کے ان بیجوں کو ہی مار دیتا ہے، جو بعدازاں انسانی جسم پر مضبوطی سے حملہ آور ہو سکتے ہیں۔معدے کی تیزابیت کا خاتمہ: خربوزہ میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو نظام انہضام کے لئے نہایت مفید ہے۔ اس میں شامل منرلز معدے کی تیزابیت کے خاتمہ میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ گردے کے امراض میں مفید: خربوزہ کا استعمال گردوں کو صاف کرتا ہے اور گردے میں جمی ہوئی کثافتوں کو بھی دور کر دیتا ہے۔ جلد کی خوبصورتی: جلد کی صحت اور بہتری کے لئے خربوزہ نہایت عمدہ غذا ہے۔ خربوزہ میں شامل پروٹین جلد کو نہ صرف خوبصورت و ملائم بناتے ہیں بلکہ جلدی بیماریوں سے حفاظت بھی کرتے ہیں۔ ٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks