Bhut Khoob Kia Bat Hai Ji
زمانے میں آرام و راحت کہاں ہے
یہاں آسماں ہے وہاں آسماں ہے
میں قائل ہوں دیرو حرم کا بھی لیکن
ترا آستاں پھر ترا آستاں ہے
محبت کے رہرو کو تنہا نہ سمجھو
طلب راہبر ہے ، جُنوں پاسپاں ہے
زمانے کی سب راحتیں ہیں مُسلّم
غموں سے مگر مجھ کو فرصت کہاں ہے
قفس سے ہی اب ہم نشیں دل لگالے
یہی گلستاں ہے، یہی آشیاں ہے
گناہوں سے مجھ کو ڈراتا ہے زاہد
ابھی تو مری ہر تمنّا جواں ہے
میں اُس طبعِ نازک پہ شیدا ہوں ماہر
کہ حرفِ تمنّا بھی جس پر گراں ہے
ماہرالقادری
Similar Threads:
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks