منتظر جن کے ھم رھے ان کو
مل گیے اور ہمسفر شاید
جو بھی بچھڑے ہیں کب ملیں ہیں فراز
پھر بھی تو انتظار کر شاید
طبیب کہتے ہیں کچھ دوا کر حبیب کہتے ہیں بس دعا کر
رقیب کہتے ہیں التجا کر غضب میں آیا ہوں دل لگا کر
منتظر جن کے ھم رھے ان کو
مل گیے اور ہمسفر شاید
جو بھی بچھڑے ہیں کب ملیں ہیں فراز
پھر بھی تو انتظار کر شاید
طبیب کہتے ہیں کچھ دوا کر حبیب کہتے ہیں بس دعا کر
رقیب کہتے ہیں التجا کر غضب میں آیا ہوں دل لگا کر
Last edited by Arosa Hya; 01-05-2015 at 12:10 PM.
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks