نصاب عشق کے سوز و وجدان میں مجھ کو
کہیں رومی ____ کہیں منصور نظر آتے ہیں
بے درد سننی ہوتو چل کہتا ہے کيا اچھی غزل
عاشق تيرا، رسوا تيرا، شاعر تيرا، انشا تيرا
کچھ تو سنبھال کر رکھتے۔۔
دیکھ مجھے بھی کھو دیا تم نے۔۔
کھنکھتے جام کا محتاج میں نہیں
ساقی
تیری نگاہ سلامت مجھے کمی کیا ہے
.......
ماھی پریم کٹاری لا کے آپ تے ھو گیا اُھلے
جو کُجھ گُزری نال اساڈے کون دُکھاں نوں پُھولے ؎
میاں محمد بخشؒ
اوڑھے ہوئے ہیں کب سے ردائے سراب ہم
ذروں میں دیکھتے ہیں ستاروں کے خواب ہم
Similar Threads:
Last edited by Arosa Hya; 01-05-2015 at 11:56 AM.
نصاب عشق کے سوز و وجدان میں مجھ کو
کہیں رومی ____ کہیں منصور نظر آتے ہیں
بے درد سننی ہوتو چل کہتا ہے کيا اچھی غزل
عاشق تيرا، رسوا تيرا، شاعر تيرا، انشا تيرا
کچھ تو سنبھال کر رکھتے۔۔
دیکھ مجھے بھی کھو دیا تم نے۔۔
باہم تمهارے عشق میں یہ پهوٹ پڑ گئی
آنکهوں سے دل خلاف ہے دل سے جگر خلاف
اِس سے پہلے کہ میری آنکھ کُھلے
عکسِ یار خُدارا مُجسم ہو جا
رَت جگوں کا عذاب مت پوچھو
میں نے مَرتے ہوئے انساں دیکھے.
Last edited by Arosa Hya; 01-05-2015 at 12:07 PM.
اور ضمانت وفا کی کیا ہو گی۔۔
تم میری سانسیں گروی رکھ لو۔۔
دل و نگاہ پہ کس طور کے عذاب اُترے
وہ ماہتاب ہی اُترا،نہ اُس کے خواب اُترے
ممکن ہے صدیوں بھی نظر آئے نہ سورج
اس بار اندھیرا میرے اندر سے اٹھا ہے
Last edited by Arosa Hya; 01-05-2015 at 12:08 PM.
منتظر جن کے ھم رھے ان کو
مل گیے اور ہمسفر شاید
جو بھی بچھڑے ہیں کب ملیں ہیں فراز
پھر بھی تو انتظار کر شاید
طبیب کہتے ہیں کچھ دوا کر حبیب کہتے ہیں بس دعا کر
رقیب کہتے ہیں التجا کر غضب میں آیا ہوں دل لگا کر
Last edited by Arosa Hya; 01-05-2015 at 12:10 PM.
ﺟﻮ ﻧﺠﺎﺕ ﭼﺎﮬﻮﮞ ﺣﯿﺎﺕ ﺳﮯ
ﺗﺠﮭﮯ ﺑﮭﻮﻟﻨﮯ ﮐﯽ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﻭﮞ
ہجر کی دھوپ دلاتی ہے یاد
پیاس بھڑکاتی مہرباں بارشحبسِ جاں کس طرح سہاریں گے
پل دو پل دے ہمیں اماں بارشخواہشِ وصل استعارہ ہے
بھول سکتے ہیں ہم کہاں بارشقربِ یاراں کی تیز تر خوشبو
کشتیء خواب، بادباں بارش
سنا جب یہ کہ ان کی گفتگو موتی لٹاتی ہے
بھکاری بن کے ہم بھی اس در دربار تک پہنچے
آج کل کس سے مُحبت ھے تمہیں ؟؟
آج کل کس کے لیئے پاگل ھو ؟؟
کبھی ہم کو بھی میسر ہو روٹھنا ان سے
کبھی ہمارے دل میں بھی یہ حوصلہ آۓ
خود کو پتھر سا بنا رکھا ہے کچھ لوگوں نے
بول سکتے ہیں مگر بات ہی کب کرتے ہیں
مٹاۓ گا مجھے کیا عدم کوئی
محبت میرا سنگ بنیاد ہے_____
بام عروج پر بھی کبھی آۓ گا ضرور
ہمدم میرا زوال فقط چار دن کا ہے
Last edited by Arosa Hya; 01-19-2015 at 02:45 PM.
مجھے تم بھول جانے کی سعی میں یاد رکھو گے
کہ مجھ سے دور جا کہ خود کو بھی برباد رکھو گے
یاد رکھو کسی بھی حوالے سے
ہر حوالے سے ہم تمہارے ہیں
استخارہ کہتا ہے کنارہ کرلے
دل کہتا ہے پھر استخارہ کرلے
کیا کہا قاصد تونے؟ان کی آنکھیں!،،،
میرا ذکر؟
اور آنسو!،،،
ناممکن !!!
باہر سردی اندر آگ
دونوں موسم یکجا مجھ میں
کون پوچھے گا مجھے اب اداس کیوں ھوں
اس دل سے تو اتر گئے ھم
Last edited by Arosa Hya; 01-19-2015 at 02:46 PM.
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks