یقینی سی بات ہے
یقینی سی بات ہے
تمہیں کیوں یقین نہیں آتا
کربلا کی بازگشت
پہاڑوں میں کھو گئی ہے
سہاگنوں نے
سیاہ لباس پہن لیا ہے
ان کے مردوں کے لہو میں
یزید کی عطاؤں کا قرض
اتر چکا ہے
ہاں مگر جب
پہاڑوں کو زبان مل جائے گی
یقینی سی بات ہے
بازگشت کے ہم زبان
مجبور زندگی کو
آزادی کو
لب سڑک دیکھ سکیں گے
ماہ نامہ سوشل ورکر لاہور' مارح۔اپریل 1992
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out


Reply With Quote
Bookmarks