google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 8 of 8

    Thread: ملالہ کی آج صبح اپنے باپ سے لڑائی کیوں ہوئی &#

    Threaded View

    1. #1
      ....You don't need to follow trends to be stylish..... Admin Admin's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Dubai , Al Mamzar
      Posts
      8,008
      Threads
      254
      Thanks
      372
      Thanked 294 Times in 242 Posts
      Mentioned
      681 Post(s)
      Tagged
      6427 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ملالہ کی آج صبح اپنے باپ سے لڑائی کیوں ہوئی &#

      ایک صحافی دوست کی زبانی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ملالہ کی آج صبح اپنے باپ سے لڑائی کیوں ہوئی ؟؟؟
      خصوصی رپورٹ (سبوخ سید )
      ملالہ کو ملنے والے نوبیل ایوارڈ کی تقریب کی کوریج کے لیے میرے ایک صحافی دوست بھی گئے ہوئے ہیں ۔ معروف آدمی ہیں لیکن ان کا نام اس لیے نہیں لکھ رہا کہ انہوں نے مجھے اپنا حوالہ دینے سے روکا ہوا ہے ۔
      کل شام انہوں نے اسکائپ پر اپنے کسی ذاتی کام کے لیے مجھ سے بات کی ۔ بات مکمل ہونے پر میں نے ان سے پوچھا کہ کیا ملالہ سے ملاقات ہوئی ؟ تو اس پر انہوں نے قہقہ لگاتے ہوئے مجھے پورا قصہ سنا دیا ۔کہنے لگے کہ
      گذشتہ ایک ہفتے سےملالہ کے ساتھ ہی ہوں ۔ جب ناروے کے Reninge Heliport
      پر پہنچا تو ملالہ اور اس کا والد خود لینے آئے تھے ۔ میں نے راستے میں محسوس کیا کہ ملالہ اور اس کے والد کے درمیان گفت گو بہت ہی کم ہو رہی ہے۔ ملالہ گاڑی میں والد کے ساتھ بیٹھنے کے بجائے اپنا آئی پیڈ لیکر پچھلی نشست پر بیٹھ گئی اور امریکن ایکسنٹ میں نوبیل پرائیز والی تقریر کے رٹے مارنے شروع کر دیے ۔
      میں ملالہ کے والد ضیاء الدین کے ساتھ پاکستان کے سیاسی حالات اور دھرنوں کی سیاست پر گفت گو میں مگن ہو گیا ۔ اس دوران ضیاء الدین نے میرے ایک لطیفے پر قہقہ لگایا تو ملالہ نے اپنے والد کو گھور کر دیکھا ۔اس کے بعد ہوٹل تک ملالہ کے والد نے پھر زیادہ بات چیت نہیں کی ۔
      جب ہم گھر پہنچے تو ایک برطانوی خاتون پروفیسر ملالہ کا گھر میں انتظار کر رہی تھی ۔ اس سے ملنے کے بعد ملالہ اس کے ساتھ کمرے میں بیٹھ گئی ۔ اس خاتون نے ملالہ سے زبانی تقریر سنی تو ملالہ ٹھیک طریقے سے تقریر نہیں کر پا رہی تھی ۔ خاتون نے ملالہ سے کہا کہ دیکھو یہ کوئی سوات کی ڈائری نہیں جو تمھارے باپ نے کرائے پر لکھوائی تھی اگر محنت نہیں کرو گی اس دن سب کو شرمندہ کر دو گی ۔ ملالہ نے یہ سن کر رونا شروع کر دیا اور کہنے لگی کہ جب کیلاش ہندی میں تقریر کر سکتا ہے تو مجھے کیوں پشتو میں تقریر نہیں کرنے دی جا رہی ۔
      اس پر ملالہ کی ماں اور اس کا والد ضیاء الدین ملالہ کے پاس چلے گئے اور کہا کہ دیکھو بیٹا تم ہمارے سارے ایجنڈے کو تباہ کر رہی ہو ، خدا کے لیے تھوڑی محنت کرو ،ورنہ ہم مارے جائیں گے اس پر ملالہ نے اپنے باپ کو کھری کھری سنا تے ہوئے کہا کہ شرم نہیں آتی،پیسوں کے لیے اپنی بیٹیوں پر خود ہی حملے کراتے ہو اورپھر طالبان پر الزام لگا دیتے ہیں ۔ تم لوگوں کی وجہ سے پورا پاکستان مجھے گالیاں دے رہا ہے ۔ یہ سن کر ملالہ کی ماں رونے لگی ۔ ملالہ کو اپنی ماں سے بہت پیار ہے ۔ ماں کو روتا دیکھ کر اس نے ماں سے وعدہ کیا کہ وہ جلد تقریر تیار کر لے گی لیکن ایک شرط پر
      شرط یہ ہے اسکی تقریر کو آسان انگریزی میں لکھا جائے اوراسے بی بی سی والے رپورٹر سے ہی لکھوایا جائے جس نے میری گل مکئی والی ڈائری لکھی تھی ،ملالہ کے ابو نے یہ سنا تو وہ ناراض ہونے لگے کہ وہ رپورٹر تو پہلے نوبیل پرائز میں اپنا حصہ مانگ رہا ہے ۔ ضیاء الدین کو کسی نے فون پر بتایا کہ وہ رپورٹر ملالہ کو ایوارڈ ملنے سے اگلے دن اس ڈائری کے حوالے سے انکشافات سے بھر پور ایک پریس کانفرنس بھی کر نا چاہتا ہے ۔ یہ سن کر ملالہ کا والد کافی خوفزدہ ہو گیا ۔ کافی تکرار اور سوچ بچار کے بعد اس رپورٹر کو پراگ سے بلوایا گیا جہاں وہ اب ایک دوسرے ادارے کے ساتھ کام کر رہا ہے ۔ اس رپورٹر نے بی بی سی اسٹائل میں ملالہ کے لیے ایک سادہ سی تقریر تیار کی اور پھر اسے یاد کرائی گئی ۔ ملالہ نے نوبیل انعام والی تقریر کم از کم 100 مرتبہ تو ہمیں سنائی ۔دوران تقریر وقفہ کیسے کرنا ہے ،مسکرانا کیسے ہے ؟،تالیوں کا وقفہ سب کچھ تیار کرایا گیا ۔یہاں تک میڈل لے کر ہاتھ فضا میں بلند کر نے تک ۔ ملالہ کو تو ٹھیک طریقے سے بسم اللہ بھی پڑھنی نہیں آتی تھی جس کے لیے پاکستان سے اسکائپ پر ایک آن لائن قاری کا انتظام کیا گیا ۔
      میں حیرانی اور پریشانی کے عالم میں یہ سب دیکھتا رہا کہ کس طرح امریکی اپنے ایجنٹوں کو تیسری دنیا میں لیڈر بنا کر پیش کر تا ہے ۔ وہیں مجھے یہ بتایا گیا کہ پاکستان میں ٹی وی چینلز کو بھی خریدا گیا ہے کہ وہ اس موقع پر میراتھان ٹرانسمیشن کریں گے ۔
      تو بھائی جان یہ ہے ڈرامے کا اصل اسکرپٹ ،انعام کا اصل حقدار عبدالستار ایدھی تھا لیکن ملالہ کو ایدھی سے چھینا ہوا انعام دے دیا گیا ۔



      Similar Threads:

    2. The Following User Says Thank You to Admin For This Useful Post:

      Moona (03-21-2016)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •