یہ جو پیسہ ہے نا اس کی گنتی اربوں کھربوں تک جاتی ہے بلکہ اس سے بھی آگے.. جو چیز اربوں کھربوں تک جائے نا اس کی کوئی قدر نہیں ہوتی.. ویلیو اس کی ہوتی ہے جو انگلیوں کی پوروں سے شروع ہو کر پوروں پر ہی ختم ہو جاتی ہے.. جیسے خون کے رشتے بہت بھی ہوں تو بس دونوں ہاتھوں کی پوریں ہی بھر پاتی ہیں.. ایک آدمی کے پاس پیسہ کھربوں ہو سکتا ہے رشتے اربوں کھربوں نہیں ہو سکتے.. تو بس یاد رکھنا جو چیز کم تعداد یا مقدار میں ملے اس کی ویلیو زیادہ ہے. جو ڈھیروں کے حساب سے ملے اس کی ویلیو کم ۔۔۔ ۔
من وسلوی
عمیرہ احمد