٭دل میں اترنے کےلیے سیڑھیوں کی نہیں بلکہ اچھے اخلاق کی ضرورت ہوتی ہے۔
اللہ کا ذکر دلون کو سکون دیتا ہیں
یہ بات ہمیشہ یاد رکھو کہ دنیا کی محبت سے رب نہیں ملتا
لیکن رب کی محبت سے دنیا اور جنت دونوں مل جاتی ہیں
نیند عارضی موت ہے اور موت مستقل نیند ہے۔
٭پرخلوص اور سچاشخص کبھی سچائی اور خلوص کی قسمیں نہیں کھاتا۔
٭اچھی بات کوئی بھی کہے تو اسے پلو سے باندھ لو کیونکہ جب کسی موتی کی قیمت معلوم کی جاتی ہے تو کوئی نہیں دیکھتا اسے سمندر کی تہہ سے نکالنے والاکون تھا؟
یہ نہ سوچو اللہ تعالی دعا کو فوراَ قبول کیوں نہیں کرتا،یہ شکر کرو کہ اللہ تعالی تمہارے گناہوں کی سزا فوراَ نہیں دیتا۔
ایک بات زندگی بھر یاد رکھنا اور وہ یہ کہ کسی کو دھوکا دینا اپنے آپ کو دھوکا دینے کے مترادف ہے۔ دھوکے میں بڑی جان ہوتی ہے وہ مرتا نہیں ہے۔ گھوم پھر کر ایک روز واپس آپ کے پاس ہی پہنچ جاتا ہے کیونکہ اس کو اپنے ٹھکانے سے بڑی محبت ہے اور وہ اپنی جائے پیدائش کو چھوڑ کر کہیں رہ نہیں سکتا
اصلاح صرف اسی کی ہو سکتی ہے جسے اپنی غلطی کا احساس ہو جو اپنے کیے پر شرمندہ ہو اور اپنی اصلاح پر آمادہ بھی
جب گناہ کے کاموں میں دل لگنا شروع ہوجائے تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تمہارا رب تم سے ناراض ہے۔
جواونچی جگہ کھڑے ہوتے ہیں،ان کو زیادہ طوفان اور آندھیوں کا سامناکرنا پڑتاہے۔
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks