Umda inteKhab
sharing ka shukariya
موے نہ عشق میں جب تک وہ مہرباں نہ ہوا
بلائے جاں ہے وہ دل جو بلائے جاں نہ ہوا
خدا کی یاد دلاتے تھے نزع میں احباب
ہزار شکر کہ اس دم وہ بدگماں نہ ہوا
ہنسے نہ غیر مجھے بزم سے اٹھانے پر
سبک ہے وہ کہ تری طبع پر گراں نہ ہوادیت میں روزِ جزا لے رہیں گے قاتل کو
ہمارا جان کے جانے میں بھی زیاں نہ ہواوہ آئے بہرِ عیادت تو تھا میں شادیِ مرگ
کسی سے چارہء بے دادِ آسماں نہ ہوالگی نہیںہے یہ چپ لذتِ ستم سے کہ میں
حریفِ کش مکشِ نالہ و فغاں نہ ہوادمِ حساب رہا روزِ حشر بھی یہی ذکر
ہمارے عشق کا چرچا کہاں کہاں نہ ہواہے شرط ہم پہ عنایت میں گونہ گونہ ستم
کبھی محبتِ دشمن کا امتحاں نہ ہواوہ حالِ زار ہے میرا کہ گاہ غیر سے بھی
تمہارے سامنے یہ ماجرا بیاں نہ ہواامیدِ وعدہء دیدارِ حشر پر مومن
تو بے مزا تھا کہ حسرت کشِ بتاں نہ ہوا
Similar Threads:
Umda inteKhab
sharing ka shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks