Umda inteKhab
sharing ka shukariya
سم کھا موے تو دردِ دلِ زار کم ہوا
بارے کچھ اس دوا سے تو آزار کم ہواکچھ اپنے ہی نصیب کی خوبی تھی بعد مرگ
ہنگامہء محبتِ اغیار کم ہوامعشوق سے بھی ہم نے نبھائی برابری
واں لطف کم ہوا تو یہاں پیار کم ہواآئے غزال چشم سدا میرے دام میں
صیاد ہی رہا میں گرفتار کم ہواناکامیوں کی کاہشِ بے حد کا کیا علاج
بوسہ دیا تو ذوقِ لبِ یار کم ہواہر چند اضطراب میں میں نے کمی نہ کی
تو بھی نہ واں تغافلِ بسیار کم ہواکیا مجھ میںدم بھی لینے کی طاقت نہیں رہی
کیوں شورِ نالہ ہائے عزا بار کم ہوا
سب تا بہ فتنہ چونک پڑے تیرے عہد میں
اک میرا بخت تھا کہ وہ بیدار کم ہواکچھ قیس اور میں ہی نہیں سب کے سب موے
اچھا تو دردِ عشق کا بیمار کم ہوا
ذکرِ بتاں سے پہلی سی نفرت نہیں رہی
کچھ اب تو کفرِ مومنِ دیں دار کم ہوا
Similar Threads:
Umda inteKhab
sharing ka shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Great
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks