SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: سونگھنے اور چکھنے کی حس جب ختم ہو جائے!

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      سونگھنے اور چکھنے کی حس جب ختم ہو جائے!


      سجل سجاد
      بصارت اور سماعت سے محرومی کتنی بڑی محرومی ہے اس کا اندازہ لگانا تو کچھ زیادہ مشکل نہیں تاہم سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محروم افراد کی زندگی کیسی گزرتی ہے؟ اس بارے میں معلومات عام نہیں۔ آئیے ہم آپ کو بتائیں کہ سونگھنے اور چکھنے کی حس میں کتنا گہرا تعلق ہے اور جو لوگ اس کی صلاحیت نہیں رکھتے، ان کی زندگی کتنی بے کیف گزرتی ہے۔ اولمپک کھیلوں کے مقابلے میں دو بار سونے کا تمغہ جیتنے والے برطانوی کشتی راں جیمز کریک نیل کی زندگی بڑی خوشگوار اور پرسکون گزر رہی تھی کہ جولائی 2010ء میں وہ امریکہ میں سڑک پر بنے ہوئے مخصوص ٹریک پر سائیکل چلا رہے تھے کہ پٹرول لے جانے والے ایک ٹینکر نے انہیں ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں ان کے سر پر شدید چوٹیں آئیں۔ وہ صحت یاب تو ہو گئے، لیکن اب انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ پہلے کی طرح نہ تو چیزوں کی خوشبو سونگھ سکتے ہیں اور نہ ہی کھانوں کا ذائقہ محسوس کر سکتے ہیں۔ ریڈیو ٹائمز کو ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ اب وہ خود کو صرف زندہ رکھنے کے لیے کھاتے ہیں جیسے کار کو چلانے کے لیے اس میں پٹرول ڈالنا ضروری ہوتا ہے۔ برطانوی موسیقار اور ادیب ڈنکن بوک بھی 2005ء میں سر پر شدید چوٹ لگنے کے نتیجے میں سونگھنے کی حس سے محروم ہو گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ ہم جو کچھ کھاتے یا پیتے ہیں اس کے ذائقے کے احساس میں 80 فیصد کردار سونگھنے کی حس ادا کرتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ کسی چیز کی خوشبو سونگھ نہیں سکتے، ان کے ذائقے کی حس بھی ختم ہو جاتی ہے۔ ڈنکن بوک کے مطابق سونگھنے کی حس سے محرومی کی وضاحت کرنا بہت ہی مشکل کام ہے۔ آپ یوں سمجھیں کہ اس احساس کے ختم ہو جانے کے بعد آپ خود اپنی زندگی کے تماشائی بن جاتے ہیں۔ آپ کو یوں لگتا ہے جیسے شیشے کے پیچھے سے اپنی زندگی کا نظارہ کرتے ہیں۔ سونگھنے کی حس اگر آپ کے پاس نہ ہو تو آس پاس کی دنیا میں آپ پوری طرح جذب نہیں ہوں گے اور زندگی کے بہت سے رنگ آپ سے چھن جائیں گے۔ یہ بہت تنہا اور اکیلا کر دینے والی محرومی ہے۔ ذائقے سے محرومی کو Ageusia کہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق صرف یہ خامی بہت کم دیکھنے میں آتی ہے اور روزمرہ زندگی پر اس کے اثرات بہت سنگین نہیں ہوتے۔ بیشتر افراد جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ چکھنے کی حس سے محروم ہو گئے ہیں، وہ دراصل سونگھنے کی حس سے محروم ہو چکے ہوتے ہیں۔ اس محرومی کو Anosmiaکہتے ہیں اور اس محرومی کے جسمانی اور نفسیاتی اثرات انتہائی تباہ کن اور دوررس ہوتے ہیں۔ سینٹر فار دی اسٹڈی آف سینسیز کے شریک ڈائریکٹر اور بانی پروفیسر بیری اسمتھ کہتے ہیں کہ جو لوگ سونگھنے کی حس سے محروم ہو جاتے ہیں، ان کی یاسیت اور افسردگی، نابینا افراد سے بھی زیادہ گہری ہوتی ہے اور وہ نسبتاً زیادہ طویل عرصہ اس عالم میں گزارتے ہیں۔ سونگھنے کی حس کو لوگ عام طور پر زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔ اس سے محرومی کے باعث نہ صرف یہ کہ کھانوں کے ذائقے سے لطف اندوزی ختم ہو جاتی ہے بلکہ اس کے ساتھ کوئی بھی جگہ اور کسی بھی جانے پہچانے شخص یا محبوب شخصیت کی اپنی منفرد دل پذیر خوشبو سے بھی متعلقہ فرد محروم ہو جاتا ہے۔ اس حس کا یعنی قوتِ شامہ کا یادداشت سے بھی قریبی تعلق ہوتا ہے۔ اگر یہ جذباتی خصوصیت بھی چھن جائے تو پھر زندگی گزارنا دوبھر ہو جاتا ہے۔ سومون فیلڈ تین سال قبل فلو میں مبتلا ہوئی تھی اور اس کے بعد اس کے سونگھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی۔ اس کا کہنا ہے کہ جن خوشبوؤں اور مہک کی یاد اسے بہت زیادہ ستاتی ہے ان کا تعلق کھانوں سے نہیں ہے۔ ان محرومیوں میں میرے بچوں کی خوشبو، میرے گھر اور میرے باغ میں بکھری خوشبو سے محرومی شامل ہے۔ جب یہ چیزیں آپ سے چھن جاتی ہیں تو آپ کو احساس ہوتا ہے کہ یہ خوشبوئیں کتنی سکون بخش اور قیمتی تھیں۔ ان کی وجہ سے آپ کا تعلق مختلف جگہوں اور لوگوں سے جڑا رہتا ہے۔ ان کے بغیر مجھے محسوس ہوتا ہے کہ جیسے میں زندگی گزار تو رہی ہوں لیکن پوری طرح اس میں شریک نہیں ہوں۔ سونگھنے کی حس سے محرومی دنیا کو زیادہ خطرناک جگہ بھی بنا دیتی ہے۔ فوٹو گرافی کی تعلیم حاصل کرنے والی 19 سالہ سارا پیدائشی طور پر قوت شامہ سے محروم ہے اور اس کی وجہ سے وہ ایک بار موت کے قریب پہنچ گئی تھی۔ اس نے بتایا میری والدہ کے پاس گیس سے جلنے والا ایک چولہا تھا۔ ایک دن ان کی غیر موجودگی میں میں نے چولہے کی نوب کو گھما دیا۔ جب والدہ گھر آئیں تو اندر داخل ہوتے ہی چیخنے لگیں مجھے گیس کی بو آ رہی ہے۔ پھر وہ بھاگ بھاگ کر کمرے کی کھڑکیاں کھولنے لگیں۔ اگر انہیں آنے میں ذرا دیر ہو گئی ہوتی تو بہت ممکن تھا میں مر چکی ہوتی۔ ایمانداری کی بات یہ ہے کہ مجھے اپنی سلامتی کی اتنی پروا نہیں ہے جتنا یہ احساس ہے کہ نجی زندگی میں، میں کتنی بڑی محرومی کا شکار ہوں۔ میں نہیں سمجھتی کہ لوگوں کو اس بات کا احساس ہے کہ مہک کے احساس سے عاری زندگی گزارنا کتنا کٹھن ہوتا ہے۔ جب میں دکانوں میں سجی پرفیوم کی شیشیاں دیکھتی ہوں اور یہ سمجھتی ہوں کہ یہ میرے لیے نہیں ہیں تو دل پاش پاش ہو جاتا ہے۔ لوگ بدبودار چیزوں کے بارے میں بھی باتیں کرتے ہیں اور میں چاہتی ہوں کہ کاش میں بھی جان سکتی کہ یہ کیا چیز ہے جو لوگوں کو ناگواری کا احساس دلاتی ہے۔ اگرچہ سرکاری طور پر یہ معلوم نہیں ہے کہ برطانیہ میں کتنے افراد سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محروم ہیں۔ تاہم اندازہ ہے امریکہ اور یورپ میں آبادی کا 5 فیصد اس سے متاثر ہے۔ قوت شامہ سے محرومی کے متعدد اسباب ہو سکتے ہیں۔ بہت سے لوگ پیدائشی طور پر سونگھنے کی حس سے محروم ہوتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو اگر سر کے سامنے کے حصے میں شدید چوٹ لگ جائے تو وہ اس حس کو کھو سکتے ہیں۔ بعض اوقات معمولی انفیکشن بھی سونگھنے کی صلاحیت سے محروم کر دیتی ہے۔ بڑھاپا بھی اس کا ایک سبب ہو سکتا ہے۔ 75 سال کی عمر کے بعد سونگھنے اور چکھنے کی حسیں تیزی سے ابتر ہونے لگتی ہیں۔ اگر کسی میں اس کی شکایتیں سامنے آئیں اور بظاہر کوئی وجہ معلوم نہ ہو سکے تو ممکنہ طور پر یہ خرابی دماغی عوارض مثلاً ملٹی پل اسکلیروسس پارکنسن اور الزائمر کی انتباہی علامت ہو سکتی ہے اور یہ خرابیاں دیگر قابل شناخت علامتوں کے اْبھرنے سے برسوں پہلے سامنے آ سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں مریضوں کو فوری طور پر ڈاکٹر سے مل کر اس کی تشخیص کروانی چاہیے، لیکن اکثر لوگ ایسا نہیں کرتے۔ پروفیسر بیری اسمتھ کے بقول بعض اوقات طب کے پیشے سے وابستہ افراد بھی اس مسئلے کو غیر اہم سمجھ کر اس پر خاطر خواہ توجہ نہیں دیتے اور مریض سے یہ کہہ دیتے ہیں کہ نہ تو اس کا کوئی علاج ہے اور نہ ہی یہ کوئی قابل تشویش بات ہے۔ چونکہ اس میں کوئی تکلیف نہیں ہوتی اس لیے ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اس کے ساتھ گزارہ کرنا سیکھ لو۔ تاہم سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محرومی کے طبعی اثرات بہت سنگین ہو سکتے ہیں۔ اس میں مبتلا افراد کا وزن تیزی سے گھٹنے لگتا ہے کیونکہ انہیں کھانوں سے کوئی لطف نہیں ملتا اور نہ ہی اس میں کوئی دلچسپی ہوتی ہے۔ ڈنکن بوک نے برطانیہ میں Anosmia میں مبتلا افراد کی مدد کے لیے ایک تنظیم sense Fifth بنائی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس سے ایسے لوگوں نے بھی رابطہ کیا ہے کہ جن کے لیے کھانا اتنا دشوار ہو گیا تھا کہ انہیں ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ انوسمیا کا علاج ہو سکتا ہے یا نہیں، اس کا انحصار اس کے پوشیدہ سبب پر ہوتا ہے۔ بعض لوگوں میں سونگھنے کی حس بہتر ہو جاتی ہے جبکہ کچھ میں کبھی واپس نہیں آتی۔ کچھ لوگوں میں یہ حس اگر بحال بھی ہوتی ہے تو دماغ اس مہک کو پہلے کی طرح شناخت کرنے کے قابل نہیں ہوتا۔ اسی لیے پکوانوں کے ذائقے بھی تبدیل شدہ محسوس ہوتے ہیں۔ چاکلیٹ کی خوشبو پر گائے کے گوشت کی بو کا گمان ہو سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ بصارت اور سماعت کے برعکس تربیت کے ذریعے سونگھنے کی حس بہتر کی جا سکتی ہے اور طبی جائزوں میں دیکھا گیا ہے کہ انوسمیا کے مریضوں کو اس ٹریننگ سے افاقہ ہوا۔ جرمنی کی ڈریسڈین یونیورسٹی میں Smell and Taste clinicچلانے والے پروفیسر تھامس ہمیل نے اپنی ریسرچ میں دیکھا ہے کہ بعض تیز خوشبوئیں مثلاً گلاب کا تیل، لیموں اور لونگ کی خوشبو اگر 12 ہفتے تک بار بار سونگھی جائے تو ناک کے اندر مہک کو شناخت کرنے والے Olfactory اعصاب کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ ٭٭٭


      Similar Threads:

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      158

      Re: سونگھنے اور چکھنے کی حس جب ختم ہو جائے!

      Very Nice
      Keep it up


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •