روح پیاسی کہاں سے آتی ہے

یہ اداسی کہاں سے آتی ہے

ایک زندانِ بے دلی اور شام
یہ صبا سی کہاں سے آتی ہے

تو ہے پہلو میں پھر تری خوشبو

ہو کے باسی کہاں سے آتی ہے





Similar Threads: