Umda inteKhab
sharing ka shukariya
نارسائی
مرا دل محبت کا بھوکا
بلند، اونچے پیڑوں کے جنگل
میں چلتے ہوئے رہرووں سے یہ کہتا ہے:
’مجھ کو اُٹھا لو۔۔۔
مجھے اپنے ساتھ اُن المناک رستوں میں لے کر چلو
جن میں ہر آرزو شام کی راگنی بن گئی ہے
جہاں ہر صدا بھیگے سایوں کی خاموش محراب میں چھُپ گئی ہے
حسیں رہروو!
میں تمھارے اکیلے گھروں میں
تمھاری حزیں چاہتوں کے غم افروز گیتوں پہ رویا کروں گا‘
مرا دل محبّت کا بھوکا
اسی طرح صدیوں سے چاہت کا کشکول لے کر
گھنے جنگلوں کے حسیں رہرووں سے کہے جا رہا ہے:
"نجھے ساتھ لے کر چلو۔۔
اجنبی راستوں پر بھٹکتے ہوئے اجنبی دوستو!‘
Similar Threads:
Umda inteKhab
sharing ka shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks