google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: جلا پھر صبر کا خرمن، پھر آہوں کا دھواں اٹھّ

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      جلا پھر صبر کا خرمن، پھر آہوں کا دھواں اٹھّ


      قوّالی


      جلا پھر صبر کا خرمن، پھر آہوں کا دھواں اٹھّا

      ہوا پھر نذرِ صرصر ہر نشیمن کا ہر اِک تنکا

      ہوئی پھر صبحِ ماتم آنسوؤں سے بھر گئے دریا
      چلا پھر سوئے گردوں کاروانِ نالۂ شب ہا
      ہر اِک جانب فضا میں پھر مچا کہرامِ یارب ہا

      امڈ آئی کہیں سے پھر گھٹا وحشی زمانوں کی
      فضا میں بجلیاں لہرائیں پھر سے تازیانوں کی
      قلم ہونے لگی گردن قلم کے پاسبانوں کی
      کھلا نیلام ذہنوں کا، لگی بولی زبانوں کی
      لہو دینے لگا ہر اِک دہن میں بخیہِ لب ہا
      چلا پھر سوئے گردوں کاروانِ نالۂ شب ہا

      ستم کی آگ کا ایندھن بنے دل پھر سے، دادلہا!
      یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں خداوندا
      بنا پھرتا ہے ہر اِک مدّعی پیغام بر تیرا
      ہر اِک بت کو صنم خانے میں دعویٰ ہے خدائی کا
      خدا محفوظ رکھے از خداوندانِ مذہب ہا
      چلا پھر سوئے گردوں کاروانِ نالۂ شب ہا

      بیروت 1979ء
      ٭٭٭



      Similar Threads:
      Last edited by intelligent086; 11-30-2014 at 08:58 PM.

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: جلا پھر صبر کا خرمن، پھر آہوں کا دھواں اٹھّ

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      قوّالی


      جلا پھر صبر کا خرمن، پھر آہوں کا دھواں اٹھّا

      ہوا پھر نذرِ صرصر ہر نشیمن کا ہر اِک تنکا

      ہوئی پھر صبحِ ماتم آنسوؤں سے بھر گئے دریا
      چلا پھر سوئے گردوں کاروانِ نالۂ شب ہا
      ہر اِک جانب فضا میں پھر مچا کہرامِ یارب ہا

      امڈ آئی کہیں سے پھر گھٹا وحشی زمانوں کی
      فضا میں بجلیاں لہرائیں پھر سے تازیانوں کی
      قلم ہونے لگی گردن قلم کے پاسبانوں کی
      کھلا نیلام ذہنوں کا، لگی بولی زبانوں کی
      لہو دینے لگا ہر اِک دہن میں بخیہِ لب ہا
      چلا پھر سوئے گردوں کاروانِ نالۂ شب ہا

      ستم کی آگ کا ایندھن بنے دل پھر سے، دادلہا!
      یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں خداوندا
      بنا پھرتا ہے ہر اِک مدّعی پیغام بر تیرا
      ہر اِک بت کو صنم خانے میں دعویٰ ہے خدائی کا
      خدا محفوظ رکھے از خداوندانِ مذہب ہا
      چلا پھر سوئے گردوں کاروانِ نالۂ شب ہا

      بیروت 1979ء
      ٭٭٭

      Umda Intekhab
      Sharing ka shkariya


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •