غزل



پھول مسلے گئے فرشِ گلزار پر

رنگ چھڑکا گیا تختۂ دار پر

بزم برپا کرے جس کو منظور ہو
دعوتِ رقص، تلوار کی دھار پر

دعوتِ بیعتِ شہ پہ ملزم بنا
کوئی اقرار پر، کوئی انکار پر

(ناتمام)
23، فروری 1984ء
٭٭٭



Similar Threads: