google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: عشق اپنے مجرموں کو پابجولاں لے چلا

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      عشق اپنے مجرموں کو پابجولاں لے چلا



      عشق اپنے مجرموں کو پابجولاں لے چلا



      دار کی رسیوں کے گلو بند گردن میں پہنے ہوئے
      گانے والے ہر اِک روز گاتے رہے
      پایلیں بیڑیوں کی بجاتے ہوئے
      ناچنے والے دھومیں مچاتے رہے
      ہم نہ اس صف میں تھے اور نہ اُس صف میں تھے
      راستے میں کھڑے اُن کو تکتے رہے
      رشک کرتے رہے
      اور چُپ چاپ آنسو بہاتے رہے

      لوٹ کر آ کے دیکھا تو پھولوں کا رنگ
      جو کبھی سُرخ تھا زرد ہی زرد ہے
      اپنا پہلو ٹٹولا تو ایسا لگا
      دل جہاں تھا وہاں درد ہی درد ہے
      گلو میں کبھی طوق کا واہمہ
      کبھی پاؤں میں رقصِ زنجیر
      اور پھر ایک دن عشق انہیں کی طرح
      رسن در گلو، پابجولاں ہمیں
      اسی قافلے میں کشاں لے چلا

      بیروت، جولائی ۱۹۸۱
      ٭٭٭



      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: عشق اپنے مجرموں کو پابجولاں لے چلا

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      عشق اپنے مجرموں کو پابجولاں لے چلا



      دار کی رسیوں کے گلو بند گردن میں پہنے ہوئے
      گانے والے ہر اِک روز گاتے رہے
      پایلیں بیڑیوں کی بجاتے ہوئے
      ناچنے والے دھومیں مچاتے رہے
      ہم نہ اس صف میں تھے اور نہ اُس صف میں تھے
      راستے میں کھڑے اُن کو تکتے رہے
      رشک کرتے رہے
      اور چُپ چاپ آنسو بہاتے رہے

      لوٹ کر آ کے دیکھا تو پھولوں کا رنگ
      جو کبھی سُرخ تھا زرد ہی زرد ہے
      اپنا پہلو ٹٹولا تو ایسا لگا
      دل جہاں تھا وہاں درد ہی درد ہے
      گلو میں کبھی طوق کا واہمہ
      کبھی پاؤں میں رقصِ زنجیر
      اور پھر ایک دن عشق انہیں کی طرح
      رسن در گلو، پابجولاں ہمیں
      اسی قافلے میں کشاں لے چلا

      بیروت، جولائی ۱۹۸۱
      ٭٭٭

      Umda Intekhab
      Sharing ka shkariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: عشق اپنے مجرموں کو پابجولاں لے چلا






      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •