بہ نوکِ شمشیر


میرے آبا کہ تھے نا محرمِ طوق و زنجیر
وہ مضامیں جو ادا کرتا ہے اب میرا قلم
نوکِ شمشیر پہ لکھتے تھے بہ نوکِ شمشیر

روشنائی سے جو میں کرتا ہوں کاغذ پہ رقم
سنگو صحرا پہ وہ کرتے تھے لہو سے تحریر
٭٭٭



Similar Threads: