نعت
وہی ذکرِ شہرِ حبیبؐ ہے، وہی رہ گُزارِ خیال ہے
یہ وہ ساعتیں ہیں کہ جن میں خود کو سمیٹنا محال ہے
یہی اسمؐ ہے بجُز اس کے کوئی بھی حافظے میں نہیں مرے
یہی اسمؐ میری نجات ہے، یہی اسمؐ میرا کمال ہے
یہی دن تھے جب کوئی روشنی مرے دل پہ اُتری تھی اور اب
وہی دن ہیں اور وہی وقت ہے، وہی ماہ ہے، وہی سال ہے
یہاں فاصلوں میں ہیں قُربتیں، یہاں قُربتوں میں ہیں شدّتیں
کوئی دُور رہ کے اویس ؓ ہے، کوئی پاس رہ کے بلالؓ ہے
ترا انؐ کے بعد بھی ہے کوئی، مرا انؐ کے بعد کوئی نہیں
تجھے اپنے حال کی فکر ہے، مری عاقبت کا سوال ہے
وہؐ ابھی بلائیں کہ بعد میں، مجھے محو رہنا ہے یاد میں
میں صدائے عشقِ رسولؐ ہوں، مرا رابطہ تو بحال ہے
٭٭٭
Similar Threads:
Great
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks