Originally Posted by intelligent086 کبھی چھپایا نہیں جو گناہ مجھ سے ہوا بتا دیا جو سفید و سیاہ مجھ سے ہوا یہ بارِ ہجر بھی تیرے سپرد کر دیتا بس اک یہی نا مرے کج کُلاہ مجھ سے ہوا حضورِ صبح اجالوں نے مجھ کو پیش کیا غرورِ منزلِ شب گردِ راہ مجھ سے ہوا ترے خلاف گئی آخری شہادت بھی کہ منحرف بھی ہوا تو گواہ مجھ سے ہوا تو جانتا ہی نہیں تھا مزاجِ ہمسفری یہی بہت ہے جو اتنا نباہ مجھ سے ہوا بس ایک تو تھا جسے رائیگاں کیا میں نے اور ایک عشق تھا جو بے پناہ مجھ سے ہوا سلیمؔ جیت بھی میری تھی ہار بھی میری عجب مقابلۂ عزّ و جاہ مجھ سے ہوا ٭٭٭ Nice Sharing..... Thanks Nice Sharing..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks