وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
اسلام و علیکم
اس تھریڈ کا مقصد دوستوں کو وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت سے آگاہ کرنا ہے۔
علم عملیات میں میں وظیفہ اس عمل کو کہتے ہیں جو عامل یعنی روحانی معالج خود یا کسی مریض کو قرآن پاک کی کوئی سورت، منتخب آیت، اسمائے الہی اور مسنون دعا کو خاص طریق پر پڑھنے کو کہا جاتاہے۔ وظیفہ کیلئے کسی ماہر عامل اور استاد کی اجازت شرط ہوتی ہے۔
خاص طریق سے مطلب یہ کے یہ وظیفہ ایک گھنٹہ،یا کوئی خاص وقت، ایک دن ،یا کئی دنوں میں، کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر کرنا مراد ہے۔
اگر وظیفہ چالیس دن کا ہو تو چلہ کہلاتا ہے۔
عامل قرآن پاک کی کوئی سورت، منتخب آیت، اسمائے الہی اور مسنون دعا میں سے جو عمل اس طریق کے موافق کرتا ہے تو یہ اس عمل کی زکوۃ کہلاتی ہے۔
جیسے سورۃ فلق و ناس کی زکوۃ دو سوبار چالیس دب تک بلا ناغہ پڑھنا ہے۔ زکوۃ کا مطلب یہ ہے کے اسکے بعد عامل سورہ فلق و ناس کا عامل بن جاتا ہے۔ اب وہ کسی آسیب زدہ پر دم کرے گا تو فائدہ جلد ہوگا اور نقصان کا اندیشہ کم ہوجائےگا۔ یہی عامل اب کسی اور کو اجازت دیگا کے کہ وہ سورہ فلق و ناس پڑھ کے مریض پر دم کردیا کرے تو یہ اجازت کہلاتی ہے۔ اجازت سے عامل کی روحانی توجہ اور فیض اجازت یافتہ میں منتقل ہوجاتاہے۔ بلا اجازت آسیب زدہ یا سحر زدہ پر دم کرنا آبیل مجھے مار کے مترادف ہے۔
عملیات کی دنیا میں وظیفہ روحانی کی دوا کے طور پر سب سے موثر سمجھا جاتاہے۔ وظائف کرنے سے عامل کے علم و عمل میں مضبوطی اور مریض کو شفا حاصل ہوتی ہے۔ نیز رحانیت میں اضافہ ہوتا ہے اور وساوس شیطانی سے چھٹکارا ملتا ہے۔ شیطان کا زور ٹوٹتا ہے اور اسکے مطلوبہ مقاصد میں ناکامی کا سبب ہوتے ہیں۔
ہمارے ہاں عام رواج ہے کے ہر گھر میں اوراد و وظائف کی کتب موجود ہوتی ہیں۔ اور خواتین اپنے فارغ اوقات میں اپن خواہش کے مطابق کوئی وظیفہ چن کر عمل شروع کردتی ہے۔ یہ نہایت مضر بات ہے۔ یاد رکھیں، کوئی بھی قرآنی سورت اور آیت، اکتالیس بار یا سو بار سے تجاوز کر جائے تو یہ عاملین کے عمل مین شمار ہوتی ہے۔ اس میں موکل، جنات اور شیاطین کا آنا لازم ہے۔ موکل اللہ کی طرف سے، جنات اپنی رغبت کی وجہ ہے اور شیاطین جیسا کے لکھا گیا کے وظائف سے روحانیت بڑھتی ہے تو وہ آپکی روحانیت کو پامال کرنے کی وجہ سے آتے ہیں۔ اسی طرح کوئی بھی اسماء الہی ۱۰۰۰ بار سے تجاوز کر جائے تو مذکورہ بالا عوامل برآمد ہوتے ہیں۔
عامل کیونکہ اپنے فن میں مہارت رکھتے ہیں، اسلئے انہیں اس بات کا پہلے ہی سے ادراک ہوتا ہے ۔اور پھر یہ ان موکلین، جنات کو تابع کر کے کام لیتے ہیں۔ جبکہ عامی انسان لاعلم ہوتا ہے، اسلئے پھنس جاتاہے۔ یہ موکل اور جنات کو دیکھ نہیں سکتے، تو کام کسطرح سے لیں گے۔ وظیفہ کے بعد روحانی مخلوق چلی جاتی ہے اور شیاطین آپکو گھیر لیتے ہیں۔ اسی لیئے لوگوں کو وساوس آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ بیماری لگ جاتی ہے۔ جسم کے کسی حصے یا پورے جسم میں درد رہنے لگتا ہے۔ تو بجائے رحمت یہ زحمت ہو جاتی ہے۔
یاد رہے کے کثرت ذکر کا کرنا احکام الہی میں سے ہے، پر اس کیلئے روحانی استاد یا شیخ کو موجود ہونا لازم ہے۔ آپ اجازت سے کریں اور ۱۰۰۰ نہیں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں ذکر کریں انشای اللہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
یاد رہے کے ہر فن کے ماہرین موجود ہیں۔ حتی الامکان کوشش کی جائے کو ماہرین سے رابطہ کیا جائے۔ ہم اسطرح کے کئی تجربات سے گزر چکے ہیں۔ لوگوں نے خود سے عمل کیئے اور نقصان کر بیٹھے۔ اللہ پاک سب کو اپنی رحمت کی چادر میں گھر لین آمین۔
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
@*AWAN*, @Ainee, @Amna Rani, @Arosa Hya, @Invisible, @BDunc, @CaLmInG MeLoDy, @dalkhter, @FlashPro, @Forum Guru, @Gorgeous Princess, @Hard Stone, @illusionist, @intelligent086, @Mamin Mirza, @Nimra Rashid, @Pari, @PaulTaylor, @Raja Pakistani, @T.S, @UmerAmer, @UrduTehzeb, @~KAYRA~
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Quote:
Originally Posted by
Shazli
اسلام و علیکم
اس تھریڈ کا مقصد دوستوں کو وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت سے آگاہ کرنا ہے۔
علم عملیات میں میں وظیفہ اس عمل کو کہتے ہیں جو عامل یعنی روحانی معالج خود یا کسی مریض کو قرآن پاک کی کوئی سورت، منتخب آیت، اسمائے الہی اور مسنون دعا کو خاص طریق پر پڑھنے کو کہا جاتاہے۔ وظیفہ کیلئے کسی ماہر عامل اور استاد کی اجازت شرط ہوتی ہے۔
خاص طریق سے مطلب یہ کے یہ وظیفہ ایک گھنٹہ،یا کوئی خاص وقت، ایک دن ،یا کئی دنوں میں، کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر کرنا مراد ہے۔
اگر وظیفہ چالیس دن کا ہو تو چلہ کہلاتا ہے۔
عامل قرآن پاک کی کوئی سورت، منتخب آیت، اسمائے الہی اور مسنون دعا میں سے جو عمل اس طریق کے موافق کرتا ہے تو یہ اس عمل کی زکوۃ کہلاتی ہے۔
جیسے سورۃ فلق و ناس کی زکوۃ دو سوبار چالیس دب تک بلا ناغہ پڑھنا ہے۔ زکوۃ کا مطلب یہ ہے کے اسکے بعد عامل سورہ فلق و ناس کا عامل بن جاتا ہے۔ اب وہ کسی آسیب زدہ پر دم کرے گا تو فائدہ جلد ہوگا اور نقصان کا اندیشہ کم ہوجائےگا۔ یہی عامل اب کسی اور کو اجازت دیگا کے کہ وہ سورہ فلق و ناس پڑھ کے مریض پر دم کردیا کرے تو یہ اجازت کہلاتی ہے۔ اجازت سے عامل کی روحانی توجہ اور فیض اجازت یافتہ میں منتقل ہوجاتاہے۔ بلا اجازت آسیب زدہ یا سحر زدہ پر دم کرنا آبیل مجھے مار کے مترادف ہے۔
عملیات کی دنیا میں وظیفہ روحانی کی دوا کے طور پر سب سے موثر سمجھا جاتاہے۔ وظائف کرنے سے عامل کے علم و عمل میں مضبوطی اور مریض کو شفا حاصل ہوتی ہے۔ نیز رحانیت میں اضافہ ہوتا ہے اور وساوس شیطانی سے چھٹکارا ملتا ہے۔ شیطان کا زور ٹوٹتا ہے اور اسکے مطلوبہ مقاصد میں ناکامی کا سبب ہوتے ہیں۔
ہمارے ہاں عام رواج ہے کے ہر گھر میں اوراد و وظائف کی کتب موجود ہوتی ہیں۔ اور خواتین اپنے فارغ اوقات میں اپن خواہش کے مطابق کوئی وظیفہ چن کر عمل شروع کردتی ہے۔ یہ نہایت مضر بات ہے۔ یاد رکھیں، کوئی بھی قرآنی سورت اور آیت، اکتالیس بار یا سو بار سے تجاوز کر جائے تو یہ عاملین کے عمل مین شمار ہوتی ہے۔ اس میں موکل، جنات اور شیاطین کا آنا لازم ہے۔ موکل اللہ کی طرف سے، جنات اپنی رغبت کی وجہ ہے اور شیاطین جیسا کے لکھا گیا کے وظائف سے روحانیت بڑھتی ہے تو وہ آپکی روحانیت کو پامال کرنے کی وجہ سے آتے ہیں۔ اسی طرح کوئی بھی اسماء الہی ۱۰۰۰ بار سے تجاوز کر جائے تو مذکورہ بالا عوامل برآمد ہوتے ہیں۔
عامل کیونکہ اپنے فن میں مہارت رکھتے ہیں، اسلئے انہیں اس بات کا پہلے ہی سے ادراک ہوتا ہے ۔اور پھر یہ ان موکلین، جنات کو تابع کر کے کام لیتے ہیں۔ جبکہ عامی انسان لاعلم ہوتا ہے، اسلئے پھنس جاتاہے۔ یہ موکل اور جنات کو دیکھ نہیں سکتے، تو کام کسطرح سے لیں گے۔ وظیفہ کے بعد روحانی مخلوق چلی جاتی ہے اور شیاطین آپکو گھیر لیتے ہیں۔ اسی لیئے لوگوں کو وساوس آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ بیماری لگ جاتی ہے۔ جسم کے کسی حصے یا پورے جسم میں درد رہنے لگتا ہے۔ تو بجائے رحمت یہ زحمت ہو جاتی ہے۔
یاد رہے کے کثرت ذکر کا کرنا احکام الہی میں سے ہے، پر اس کیلئے روحانی استاد یا شیخ کو موجود ہونا لازم ہے۔ آپ اجازت سے کریں اور ۱۰۰۰ نہیں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں ذکر کریں انشای اللہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
یاد رہے کے ہر فن کے ماہرین موجود ہیں۔ حتی الامکان کوشش کی جائے کو ماہرین سے رابطہ کیا جائے۔ ہم اسطرح کے کئی تجربات سے گزر چکے ہیں۔ لوگوں نے خود سے عمل کیئے اور نقصان کر بیٹھے۔ اللہ پاک سب کو اپنی رحمت کی چادر میں گھر لین آمین۔
boht hi maloomati thread hai shazli sahib........wese ek baat hai.mene kafi waazayef kiye hain.muje aj tak koi aisi cheez nazar nahi i.lekin meri doosri jethaniyan jo karti hain.unko aksar ghar me raat k waqt koi cheez dikhai deti hai....koi saya ya koi bacha wagera....ab me apne husband k karobaar k liye ek wazifa start karne lagi hu..Suart TAlaq ki 2 ayaat hain...41din ka wazifa hai fajar k baad karna hai.........lekin apka thread parh k me zara pareshan ho gai hu qk ye muje kisi aunty ne bataya hai.....wo aamil to nahi hain lekin wo ye wazifa kar chuki hain.....ab me kya karun......qk ye wazifa chaand ki 3dates guzaar k kisi b jumeraat,jummay ya itwaar k din se start karna hai.or kal jumerat hai.mene start karna tha.ab...?ap kya kehtay hain iss baray me?
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Quote:
Originally Posted by
Shazli
اسلام و علیکم
اس تھریڈ کا مقصد دوستوں کو وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت سے آگاہ کرنا ہے۔
علم عملیات میں میں وظیفہ اس عمل کو کہتے ہیں جو عامل یعنی روحانی معالج خود یا کسی مریض کو قرآن پاک کی کوئی سورت، منتخب آیت، اسمائے الہی اور مسنون دعا کو خاص طریق پر پڑھنے کو کہا جاتاہے۔ وظیفہ کیلئے کسی ماہر عامل اور استاد کی اجازت شرط ہوتی ہے۔
خاص طریق سے مطلب یہ کے یہ وظیفہ ایک گھنٹہ،یا کوئی خاص وقت، ایک دن ،یا کئی دنوں میں، کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر کرنا مراد ہے۔
اگر وظیفہ چالیس دن کا ہو تو چلہ کہلاتا ہے۔
عامل قرآن پاک کی کوئی سورت، منتخب آیت، اسمائے الہی اور مسنون دعا میں سے جو عمل اس طریق کے موافق کرتا ہے تو یہ اس عمل کی زکوۃ کہلاتی ہے۔
جیسے سورۃ فلق و ناس کی زکوۃ دو سوبار چالیس دب تک بلا ناغہ پڑھنا ہے۔ زکوۃ کا مطلب یہ ہے کے اسکے بعد عامل سورہ فلق و ناس کا عامل بن جاتا ہے۔ اب وہ کسی آسیب زدہ پر دم کرے گا تو فائدہ جلد ہوگا اور نقصان کا اندیشہ کم ہوجائےگا۔ یہی عامل اب کسی اور کو اجازت دیگا کے کہ وہ سورہ فلق و ناس پڑھ کے مریض پر دم کردیا کرے تو یہ اجازت کہلاتی ہے۔ اجازت سے عامل کی روحانی توجہ اور فیض اجازت یافتہ میں منتقل ہوجاتاہے۔ بلا اجازت آسیب زدہ یا سحر زدہ پر دم کرنا آبیل مجھے مار کے مترادف ہے۔
عملیات کی دنیا میں وظیفہ روحانی کی دوا کے طور پر سب سے موثر سمجھا جاتاہے۔ وظائف کرنے سے عامل کے علم و عمل میں مضبوطی اور مریض کو شفا حاصل ہوتی ہے۔ نیز رحانیت میں اضافہ ہوتا ہے اور وساوس شیطانی سے چھٹکارا ملتا ہے۔ شیطان کا زور ٹوٹتا ہے اور اسکے مطلوبہ مقاصد میں ناکامی کا سبب ہوتے ہیں۔
ہمارے ہاں عام رواج ہے کے ہر گھر میں اوراد و وظائف کی کتب موجود ہوتی ہیں۔ اور خواتین اپنے فارغ اوقات میں اپن خواہش کے مطابق کوئی وظیفہ چن کر عمل شروع کردتی ہے۔ یہ نہایت مضر بات ہے۔ یاد رکھیں، کوئی بھی قرآنی سورت اور آیت، اکتالیس بار یا سو بار سے تجاوز کر جائے تو یہ عاملین کے عمل مین شمار ہوتی ہے۔ اس میں موکل، جنات اور شیاطین کا آنا لازم ہے۔ موکل اللہ کی طرف سے، جنات اپنی رغبت کی وجہ ہے اور شیاطین جیسا کے لکھا گیا کے وظائف سے روحانیت بڑھتی ہے تو وہ آپکی روحانیت کو پامال کرنے کی وجہ سے آتے ہیں۔ اسی طرح کوئی بھی اسماء الہی ۱۰۰۰ بار سے تجاوز کر جائے تو مذکورہ بالا عوامل برآمد ہوتے ہیں۔
عامل کیونکہ اپنے فن میں مہارت رکھتے ہیں، اسلئے انہیں اس بات کا پہلے ہی سے ادراک ہوتا ہے ۔اور پھر یہ ان موکلین، جنات کو تابع کر کے کام لیتے ہیں۔ جبکہ عامی انسان لاعلم ہوتا ہے، اسلئے پھنس جاتاہے۔ یہ موکل اور جنات کو دیکھ نہیں سکتے، تو کام کسطرح سے لیں گے۔ وظیفہ کے بعد روحانی مخلوق چلی جاتی ہے اور شیاطین آپکو گھیر لیتے ہیں۔ اسی لیئے لوگوں کو وساوس آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ بیماری لگ جاتی ہے۔ جسم کے کسی حصے یا پورے جسم میں درد رہنے لگتا ہے۔ تو بجائے رحمت یہ زحمت ہو جاتی ہے۔
یاد رہے کے کثرت ذکر کا کرنا احکام الہی میں سے ہے، پر اس کیلئے روحانی استاد یا شیخ کو موجود ہونا لازم ہے۔ آپ اجازت سے کریں اور ۱۰۰۰ نہیں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں ذکر کریں انشای اللہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
یاد رہے کے ہر فن کے ماہرین موجود ہیں۔ حتی الامکان کوشش کی جائے کو ماہرین سے رابطہ کیا جائے۔ ہم اسطرح کے کئی تجربات سے گزر چکے ہیں۔ لوگوں نے خود سے عمل کیئے اور نقصان کر بیٹھے۔ اللہ پاک سب کو اپنی رحمت کی چادر میں گھر لین آمین۔
اللہ ایسے وظائف جن کے لیئے کسی عامل کی ضرورت ہو ان کے نقصانات سے لاعلم لوگوں کو محفوظ رکھے۔
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Wa alaikum aslam
baqi sb to theek per ye kia baat hoi ijazat lena zrori hai ye mje aj tk smj nhi aya....
Mai b kuch wazaif krti hon jis ki ahadees mai boht ehiyat btayi gayi lekin ye ijazat ka concept kahan se aa gaya.
Aur kuch tasbeehat mai salon se kr rahi hon wo is liye k ALLAH ko wo acha amal pasand hai jo khwa mukhtasir ho magar mustaqil ho.
So what's wrong mai ne to kisi se ijazat nhi li??
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Quote:
Originally Posted by
Amna Rani
boht hi maloomati thread hai shazli sahib........wese ek baat hai.mene kafi waazayef kiye hain.muje aj tak koi aisi cheez nazar nahi i.lekin meri doosri jethaniyan jo karti hain.unko aksar ghar me raat k waqt koi cheez dikhai deti hai....koi saya ya koi bacha wagera....ab me apne husband k karobaar k liye ek wazifa start karne lagi hu..Suart TAlaq ki 2 ayaat hain...41din ka wazifa hai fajar k baad karna hai.........lekin apka thread parh k me zara pareshan ho gai hu qk ye muje kisi aunty ne bataya hai.....wo aamil to nahi hain lekin wo ye wazifa kar chuki hain.....ab me kya karun......qk ye wazifa chaand ki 3dates guzaar k kisi b jumeraat,jummay ya itwaar k din se start karna hai.or kal jumerat hai.mene start karna tha.ab...?ap kya kehtay hain iss baray me?
سب سے پہلے تو آپکی کے وقت اور کمنٹس کا شکریہ۔
آپ اگر بہت وظائف کر چکی ہیں اور عظائف کی شوقین ہیں تو مہربانی کر کے کسی متبع سنت شیخ یا استاد کی نگرانی میں کیجئے تا کہ فائدۃ ذیادہ ہو۔
رہی بات کسی چیز کے نظر آنے یا نہ آنے کی تو پہلے یہ دیکھا جائے گا کہ آپ نے وظیفہ کس چیز کا کیا ہے؟ پھر یہ کہ اگر جنات کو دیکھنے کیلئے وظیفہ کیا جائے تو جان لیں کہ یہ آپ کو اپنا آپ ہرگز نہیں دیکھائیں گے۔ لاکھ جتن کر لیں۔ آپ اسی الجھن میں رہیں گے اور محنت کا کوئی ژمرہ نظر نہیں آئے گا۔ جنات کے دیکھائی دینے پر جلد ایک الگ سے تھریڈ لکھوں گا انشاء اللہ۔
تو جو بھی ذکر کریں خاص اللہ کی رضا کیلئے کریں۔ مقصد یہی ہونا چاہئے۔ باقی مطلب میں اللہ پاک سے ہر جائز چیز یا کام کا سوال کیا جا سکتا ہے۔ تو نیت کی درستگی کی ضرورت ہے۔
آپکی جٹھانیوں کو جو ںظر آگئے انکے بارے میں ابھی اتنا ہیں کہوں گا کے جسے اللہ چاہے دکھلا دے۔ یا جسے یہ خود اپنا آپ دکھلائیں۔ باقی حساس لوگوں کی ںظر وظائف کرنے سے کھل جاتی ہے۔ اس موضوع پر علیحدہ سے بات کریں گے۔
کاروبار کیلئے جس وظیفہ کا آپ نے ذکر کیا ہے، تو ایسے سنے سنائے وظیفوں پر عمل شروع نہ کریں۔ اور جس نے کیا ہے اسکی اجازت اسکے لئے ہے ، ہر کسی کے لئے نہیں۔ وظیفہ پورا کرنا اور اسکی ذکوۃ دینا دو الگ چیزیں ہیں۔ تو اس وظیفہ کو مت کریں۔
ہم آپکو اپنے شیخ کے توسط سے اجازت دیتے ہیں کہ آپ اور آپکے شوہر مندرجہ ذیل وظیفہ کریں۔
پہلے فجر کی نماز کے بعد "یا مغنی" ۱۱۰۰ مرتبہ پڑھے۔ اگر فرصت نہ ہو تو ۱۰۰ مرتبہ۔
روزآنہ چار رکعت نفل پڑھے، دو دو رکعات کر کے۔ چاشت یعنی صبح ۱۰ بجے کا ٹائم بہتر ہے ورنہ مکروہ اوقات کے سوا کسی بھی ٹائم پڑھنے۔
پھر نفل سے فارغ ہونے کے بعد سجدے میں جا کر ۱۰۰ مرتبہ "یا وھاب" پڑھے۔ سجدے سے اٹھ کر اپنے مطلب کیلئے دعا کریں۔
دن میں کسی بھی وقت "یا منعم" ۲۱۱ مرتبہ پڑھا کریں۔
انشاء اللہ اسطرح سے اللہ جلد کوئی راہ بنائیں گے۔
کوئی دوست اگر یہ وظیفہ کرنا چاہئے تو مسیج کر کے اجازت لیں، بلا اجازت ہرگز نہ کریں۔
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
اللہ ایسے وظائف جن کے لیئے کسی عامل کی ضرورت ہو ان کے نقصانات سے لاعلم لوگوں کو محفوظ رکھے۔
آمین
وظائف نقصان کیلئے نہیں ہوتے بس کسی کی نگرانی میں کئے جائیں تاکہ بہتر اور مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں۔
باقی روز کے معمولات جسے تیسرا کلمہ، دورد، استعغفار سو سو بار کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Quote:
Originally Posted by
Arosa Hya
Wa alaikum aslam
baqi sb to theek per ye kia baat hoi ijazat lena zrori hai ye mje aj tk smj nhi aya....
Mai b kuch wazaif krti hon jis ki ahadees mai boht ehiyat btayi gayi lekin ye ijazat ka concept kahan se aa gaya.
Aur kuch tasbeehat mai salon se kr rahi hon wo is liye k ALLAH ko wo acha amal pasand hai jo khwa mukhtasir ho magar mustaqil ho.
So what's wrong mai ne to kisi se ijazat nhi li??
اجازت کے بارے میں لکھ چکا ہوں۔ فی زمانہ وقت کمزور ہے۔ خیالات فاسدہ میں انسا جگڑا رہتا ہے۔اور رحانی طور پر مضبوط نہیں ہوتا۔ اور پھر ہر فن کیلئے اسکے ماہرین موجود ہیں۔ اور ہر علم کیلئے استاد۔ جسطرح آپ یونیورسٹی جاتی ہیں جبکہ کتابوں میں ہر چیز واضح لکھی ہے ۔ پر پھر بھی لکچرار کی نگرانی میں پڑھتی ہیں تو بات سمجھ میں آجاتی ہے۔ آپ خود سے کمیسٹری کی بک سے تجربات کرنا شروع نہیں کر دیتے۔ تو یہاں بھی یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔
قرآن پاک میں ہے "فاسئلو اہل ذکر ان کنتم تعملوں" یعنی سوال کرو اہل ذکر )یعنی جاننے والوں سے( اگر تم لاعلم ہو تو۔ پھر دوسری جگہ ہے "الر حمن فاسئل بہ خبیرا" یعنی رحمن کی خبر کسی باخبر سے پوچھو۔ تو یہاں باضبر سے مراد عالم باعمل، متبع سنت پیر یا شیخ ، اہل تصوف مراد ہیں۔ اور یہی لوگ اللہ پاک عارف ہیں۔ کتاب میں ہر چیز ہے پر یہ آپکو طریقہ بتلاتے ہیں۔ تو یہاں قرآن پاک میں حکم آگیا کے سوال کرو۔
باقی وہ تسبیحات اور اذکار جو مسنون ہیں اور احادیث کی کتابوں میں مذکور ہیں ان کیلئے لئے اجازت کی شرط نہیں ہے۔ پھر بی اگر لے لیں گے تو فائدے سے خالی نہیں۔
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Quote:
Originally Posted by
Shazli
اجازت کے بارے میں لکھ چکا ہوں۔ فی زمانہ وقت کمزور ہے۔ خیالات فاسدہ میں انسا جگڑا رہتا ہے۔اور رحانی طور پر مضبوط نہیں ہوتا۔ اور پھر ہر فن کیلئے اسکے ماہرین موجود ہیں۔ اور ہر علم کیلئے استاد۔ جسطرح آپ یونیورسٹی جاتی ہیں جبکہ کتابوں میں ہر چیز واضح لکھی ہے ۔ پر پھر بھی لکچرار کی نگرانی میں پڑھتی ہیں تو بات سمجھ میں آجاتی ہے۔ آپ خود سے کمیسٹری کی بک سے تجربات کرنا شروع نہیں کر دیتے۔ تو یہاں بھی یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔
قرآن پاک میں ہے "فاسئلو اہل ذکر ان کنتم تعملوں" یعنی سوال کرو اہل ذکر )یعنی جاننے والوں سے( اگر تم لاعلم ہو تو۔ پھر دوسری جگہ ہے "الر حمن فاسئل بہ خبیرا" یعنی رحمن کی خبر کسی باخبر سے پوچھو۔ تو یہاں باضبر سے مراد عالم باعمل، متبع سنت پیر یا شیخ ، اہل تصوف مراد ہیں۔ اور یہی لوگ اللہ پاک عارف ہیں۔ کتاب میں ہر چیز ہے پر یہ آپکو طریقہ بتلاتے ہیں۔ تو یہاں قرآن پاک میں حکم آگیا کے سوال کرو۔
باقی وہ تسبیحات اور اذکار جو مسنون ہیں اور احادیث کی کتابوں میں مذکور ہیں ان کیلئے لئے اجازت کی شرط نہیں ہے۔ پھر بی اگر لے لیں گے تو فائدے سے خالی نہیں۔
So then
mje to adat ho gayi h un wazaif ki mai reh nhi skti kiye bina
to iski ijazat kese or kis se lain ge?
I just remember boht sal pehly mai ayat kreema boht zyada parhti thi coz mje wo tasbeeh boht pasand h
lekin baba ne mana kr dia tha q k mje temp nhi utarta tha un ko laga shayad is wja se hai ....is there anything like that?
Re: وظائف کی حقیقت اور انکی اہمیت
Quote:
Originally Posted by
Arosa Hya
So then
mje to adat ho gayi h un wazaif ki mai reh nhi skti kiye bina
to iski ijazat kese or kis se lain ge?
I just remember boht sal pehly mai ayat kreema boht zyada parhti thi coz mje wo tasbeeh boht pasand h
lekin baba ne mana kr dia tha q k mje temp nhi utarta tha un ko laga shayad is wja se hai ....is there anything like that?
آپ مجھکو مسیج کردیں جو جو تسبیحات آپ پڑھتی ہیں انکی تعداد کے ساتھ ۔ میں دیکھ لیتا ہوں۔
بالکل درست بات ہے، آیت کریمہ کوئی معمولی ذکر نہیں ہے۔ اسکے لئے اجازت بہتر ہے۔ خود سے نہ کریں ورنہ نقصان ہوگا جیسا کہ آپکو ہوا ہے۔