سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں
سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں
اب تک خیام دشت میں برپا ہمارے ہیں
وابستگانِ لشکرِ صبر و رجا ہیں ہم
جنگل میں یہ نشان و مصلّیٰ ہمارے ہیں
نوکِ سناں پہ مصحفِ ناطق ہے سر بلند
اونچے عَلَم تو سب سے زیادہ ہمارے ہیں
یہ تجھ کو جن زمین کے ٹکڑوں پہ ہے غرور
پھینکے ہوئے یہ اے سگِ دنیا! ہمارے ہیں
سر کر چکے ہیں معرکۂ جوئے خوں سو آج
روئے زمیں پہ جتنے ہیں دریا، ہمارے ہیں*
*۔ آخری شعر کا مصرع ثانی میر مونسؔ کا ہے
****
Re: سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں
Re: سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں
Re: سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں
اب تک خیام دشت میں برپا ہمارے ہیں
وابستگانِ لشکرِ صبر و رجا ہیں ہم
جنگل میں یہ نشان و مصلّیٰ ہمارے ہیں
نوکِ سناں پہ مصحفِ ناطق ہے سر بلند
اونچے عَلَم تو سب سے زیادہ ہمارے ہیں
یہ تجھ کو جن زمین کے ٹکڑوں پہ ہے غرور
پھینکے ہوئے یہ اے سگِ دنیا! ہمارے ہیں
سر کر چکے ہیں معرکۂ جوئے خوں سو آج
روئے زمیں پہ جتنے ہیں دریا، ہمارے ہیں*
*۔ آخری شعر کا مصرع ثانی میر مونسؔ کا ہے
****
Khobsurat Intekhab
Share karne ka Shukariya
Khobsurat Intekhab
Share karne ka Shukariya
Re: سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں