غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا
غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا
وہ میرا محسن مجھے پتھر سے ہیرا کر گیا
گھورتا تھا میں خلا میں تو سجی تھیں محفلیں
میرا آنکھوں کا جھپکنا ، مجھ کو تنہا کر گیا
ہر طرف اڑنے لگا تاریک سایوں کا غبار
شام کا جھونکا ، چمکتا شہر میلا کر گیا
چاٹ لی کرنوں نے میرے جسم کی ساری نمی
میں سمندر تھا، وہ سورج مجھ کو صحرا کر گیا
ایک لمحے میں بھرے بازار سونے ہو گئے
ایک چہرہ سب پرانے زخم تازہ کر گیا
میں اسی کے رابطے میں جس طرح ملبوس تھا
یوں و ہ دامن کھینچ کر مجھ کو برہنہ کر گیا
رات بھر ہم روشنی کی آس میں جاگے عدیم
اور دن آیا تو آنکھوں میں اندھیرا کر گیا
Re: غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا
وہ میرا محسن مجھے پتھر سے ہیرا کر گیا
گھورتا تھا میں خلا میں تو سجی تھیں محفلیں
میرا آنکھوں کا جھپکنا ، مجھ کو تنہا کر گیا
ہر طرف اڑنے لگا تاریک سایوں کا غبار
شام کا جھونکا ، چمکتا شہر میلا کر گیا
چاٹ لی کرنوں نے میرے جسم کی ساری نمی
میں سمندر تھا، وہ سورج مجھ کو صحرا کر گیا
ایک لمحے میں بھرے بازار سونے ہو گئے
ایک چہرہ سب پرانے زخم تازہ کر گیا
میں اسی کے رابطے میں جس طرح ملبوس تھا
یوں و ہ دامن کھینچ کر مجھ کو برہنہ کر گیا
رات بھر ہم روشنی کی آس میں جاگے عدیم
اور دن آیا تو آنکھوں میں اندھیرا کر گیا
Lajawab intekhab
Share karne ka Shukariya
Re: غم کے ہر اک رنگ سے مجھ کو شناسا کر گیا
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Lajawab intekhab
Share karne ka Shukariya