کیا کہوں کیا رکھتے تھے تجھ سے ترے بیمار چشم
تجھ کو بالیں پر نہ دیکھا کھولی سو سو بار چشم
روز و شب وا رہنے سے پیدا ہے میرؔ آثارِ شوق
ہے کسو نظارگی کا رخنۂ دیوار چشم
Printable View
کیا کہوں کیا رکھتے تھے تجھ سے ترے بیمار چشم
تجھ کو بالیں پر نہ دیکھا کھولی سو سو بار چشم
روز و شب وا رہنے سے پیدا ہے میرؔ آثارِ شوق
ہے کسو نظارگی کا رخنۂ دیوار چشم
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ