جھوٹا نکلا قرار تیرا
اب کس کو ہے اعتبار تیرا؟
دل میں سو لاکھ چٹکیاں لیں
دیکھا بس ہم نے پیار تیرا
انشا سے نہ روٹھ، مت خفا ہو
ہے بندۂ جاں نثار تیرا
٭٭٭
Printable View
جھوٹا نکلا قرار تیرا
اب کس کو ہے اعتبار تیرا؟
دل میں سو لاکھ چٹکیاں لیں
دیکھا بس ہم نے پیار تیرا
انشا سے نہ روٹھ، مت خفا ہو
ہے بندۂ جاں نثار تیرا
٭٭٭