دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
مانندِ گل ہیں میرے جگر میں چراغِ داغ
پروانے دیکھتے ہیں تماشائے باغِ داغ
مرگِ عدو سے آپ کے دل میں چھپُا نہ ہو
میرے جگر میں اب نہیں ملتا سراغِ داغ
دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
اس دن سے ہو گیا ہے فلک پر دماغِ داغ
تاریکیِ لحد سے نہیں دل جلے کو خوف
روشن رہے گا تا بہ قیامت چراغِ داغ
مولا نے اپنے فضل و کرم سے بچا لیا
رہتا وگرنہ ایک زمانے کو داغِ داغ
٭٭٭
Re: دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
Zabardst Sharing brother keep it up
Re: دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
Re: دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
مانندِ گل ہیں میرے جگر میں چراغِ داغ
پروانے دیکھتے ہیں تماشائے باغِ داغ
مرگِ عدو سے آپ کے دل میں چھپُا نہ ہو
میرے جگر میں اب نہیں ملتا سراغِ داغ
دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
اس دن سے ہو گیا ہے فلک پر دماغِ داغ
تاریکیِ لحد سے نہیں دل جلے کو خوف
روشن رہے گا تا بہ قیامت چراغِ داغ
مولا نے اپنے فضل و کرم سے بچا لیا
رہتا وگرنہ ایک زمانے کو داغِ داغ
٭٭٭
Nice Sharing .....
Thanks
Re: دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks