اب کے یہ کیا حشر اٹھا ہے شہروں میں
اب کے یہ کیا حشر اٹھا ہے شہروں میں
سورج نیزوں پر اُترا ہے شہروں میں
ہر سُو فکرِ معاش میں اِک بِھنّاہٹ سی
جُز اِس کے کیا اور دھرا ہے شہروں میں
جانے کب جسموں میں دانت اُتر جائیں
جنگل ہی سا، اب کھٹکا ہے شہروں میں
کھو کر گاؤں میں اخلاص نگینوں سا
تو کیا ماجد ڈھونڈ رہا ہے شہروں میں
٭٭٭
ماجد صدیقی
Re: اب کے یہ کیا حشر اٹھا ہے شہروں میں
Re: اب کے یہ کیا حشر اٹھا ہے شہروں میں
پسند اور رائے کا بہت بہت شکریہ
Re: اب کے یہ کیا حشر اٹھا ہے شہروں میں
Re: اب کے یہ کیا حشر اٹھا ہے شہروں میں