Chandni Soch Sada Rahguzr Awara
چاندنی' سوچ' صدا' راہ گزر آوارہ
صورتِ گردِ سفر اہلِ سفر آوارہ
تجھ سے بچھڑا ہوں تو لگتے ہیں مجھے اپنی طرح
یہ در و بام و دل و دیدۃ تر آوارہ
ڈوبتا دن جہاں کرنوں کے نشاں چھوڑ گیا
رات بھٹکے گی ہوں تابہ سَحر آوارہ
جسم کی قید نہیں' نوکِ سناں پر ہی سہی
شہر در شہر پھرے شورشِ سر، آوارہ
جب کبھی تیز ہوؑی اپنے سفر کی گردش
میں نے دیکھے ہیں کؑی گھومتے گھر، آوارہ
کب تلک نقشِ کفِ پاےؑ صبا ڈھونڈھیں گے
ہم بگولوں کی طرح شہر بدر' آوارہ
جب تیرا ہجر بھی تسکیں کے بیانے ڈھونڈے
کیوں نہ ٹھہرے مرا معیارِ نظر آوارہ
گھر سے نکلو کہ یہی رسمِ جہاں ہے محسنٖ
بے ہنر گوشہ نشیں' اہلِ ہنر آوارہ
Re: Chandni Soch Sada Rahguzr Awara
ماشاءاللہ
عمدہ اور خوب صورت
شیئر کرنے کا شکریہ
Re: Chandni Soch Sada Rahguzr Awara
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
ماشاءاللہ
عمدہ اور خوب صورت
شیئر کرنے کا شکریہ
پسندیدگی کا شکریہ