آبائی گھر
ماتمی شام اتر آئی ہے پھر بام تلک
گھر کی تنہائی کو بہلائے کوئی کیسے بھلا
اپنے خوابوں کے تعاقب میں گئے اس کے مکیں
منتظر ہیں یہ نگاہیں کہ ہیں بجھتے سے دئے
راہ تکنے کے لئے کوئی بچے گا کب تک
پھر یہ دیواریں بھی ڈھے جائیں گی۔
٭٭٭
Printable View
آبائی گھر
ماتمی شام اتر آئی ہے پھر بام تلک
گھر کی تنہائی کو بہلائے کوئی کیسے بھلا
اپنے خوابوں کے تعاقب میں گئے اس کے مکیں
منتظر ہیں یہ نگاہیں کہ ہیں بجھتے سے دئے
راہ تکنے کے لئے کوئی بچے گا کب تک
پھر یہ دیواریں بھی ڈھے جائیں گی۔
٭٭٭