Maine Iss Tor Say Chaha Tujhe Aksar Jaan'an
!میں نے اس طور سے چاہا تجھے اکثر جاناں۔۔۔۔
میں نے اس طور سےچاہا تجھے اکثر جاناں
جیسے ماہتاب کو بے انت سمندر چاہے
جیسے سورج کی کرن سیپ کے دل میں اترے
جیسے خوشبو کو ہوارنگ سے ہٹ کر چاہے
جیسے پتھر کے کلیجے سے کرن پھوٹتی ہے
جیسے غنچے کھلے موسم سے حنا مانگتے ہیں
جیسے خوابوں میں خیالوں کی کماں ٹوٹتی ہے
جیسے بارش کی دعا آبلہ پا مانگتے ہیں
میرا ہر خواب میرے سچ کی گواہی دے گا
وسعتِ دید نے تجھ سے تیری خواہش کی ہے
میری سوچوں میں کبھی دیکھ سراپا اپنا
میں نے دنیا سے الگ تیری پرستش کی ہے
خواہشِ دید کا موسم کبھی دھندلا جو ہوا
نوچ ڈالی ہیں زمانے کی نقابیں میں نے
تیری پلکوں پہ اترتی ہوئی صبحوں کے لئے
توڑ ڈالی ہیں ستاروں کی طنابیں میں نے
میں نے چاہا کہ تیرے حسن کی گلنار فضا
میری غزلوں کی قطاروں سے مہکتی جائے
میں نے چاہا کہ میرے فن کے گلستاں کی بہار
تیری آنکھوں کے گلابوں سے مہکتی جائے
طے تو یہ تھا کہ سجاتا رہے لفظوں کے کنول
میرے خاموش خیالوں میں تکلم تیرا
رقص کرتا رہے بھرتا رہے خوشبو کا خمار
میری خواہش کے جزیروں میں تکلم تیرا
تو مگر اجنبی ماحول کی پروردہ کرن
میری بجھتی ہوئی راتوں کو سحر کرنہ سکی
تیری سانسوں میں مسیحائی تو تھی لیکن تو بھی
چارہءِ زخمِ غمِ دیدہ ءِ تر کر نہ سکی
تجھ کو معلوم ہی کب ہے کہ کسی درد کا داغ
آنکھ سے دل میں اتر جائے تو کیا ہوتا ہے
تو کہ سیماب طبیعت ہے تجھے کیا معلوم
موسمِ ہجر ٹھہر جائے تو کیا ہوتا ہے
تونے اس موڑپہ توڑا ہے تعلق کہ جہاں
دیکھ سکتا نہیں کوئی بھی پلٹ کر جاناں
اب یہ عالم ہے کہ آںکھیں جو کھلیں گی اپنی
یاد آئے گا تیری دید کا منظر جاناں
مجھ سے مانگے گا تیرے عہدِ محبت کا حساب
تیرے ہجراں کا دہکتاہوا محشر جاناں
یوں میرے دل کے برابر تیرا غم آیا ہے
!جیسے شیشے کے مقابل کوئی پتھر جاناں۔۔۔۔۔۔
محسن نقوی
Re: Maine Iss Tor Say Chaha Tujhe Aksar Jaan'an
واہ جی واہ
عمدہ انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ