ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے
ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے
تمہارے جانے سے یاں ہم بھی اپنی جاں سے گئے
گئے جو کوچۂ قاتل میں آہ! حضرتِ دل
مری طرف سے وہ اے ہمدمو جہاں سے گئے
نہ آیا شام کے وعدے پہ تو جو ماہ لقا
خدنگ آہ! گزر اپنی آسماں سے گئے
گئے جو ہم سے خفا ہو کے حضرتِ ناصح
بُرا بھلا ہمیں کہتے ہوئے زباں سے گئے
قطعہ
گلی میں یار کی ہم آج شب کو اے ہمدم
بتائیں کیا کہ کدھر سے گئے کہاں سے گئے
صبا کی طرح سے آنکھوں میں سب کی ڈال کے خاک
نظر بچا کے ہر اک داں کے پاسباں سے گئے
لگایا تجھ سے جو دو روز ہم نے اپنا دل
تو کچھ نہ پوچھو کہ آرامِ جاوداں سے گئے
ظفر جو پہنچے وہاں ہم خدا خدا کر کے
تمام عمر نہ پھر کوچۂ بتاں سے گئے
Re: ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے
تمہارے جانے سے یاں ہم بھی اپنی جاں سے گئے
گئے جو کوچۂ قاتل میں آہ! حضرتِ دل
مری طرف سے وہ اے ہمدمو جہاں سے گئے
نہ آیا شام کے وعدے پہ تو جو ماہ لقا
خدنگ آہ! گزر اپنی آسماں سے گئے
گئے جو ہم سے خفا ہو کے حضرتِ ناصح
بُرا بھلا ہمیں کہتے ہوئے زباں سے گئے
قطعہ
گلی میں یار کی ہم آج شب کو اے ہمدم
بتائیں کیا کہ کدھر سے گئے کہاں سے گئے
صبا کی طرح سے آنکھوں میں سب کی ڈال کے خاک
نظر بچا کے ہر اک داں کے پاسباں سے گئے
لگایا تجھ سے جو دو روز ہم نے اپنا دل
تو کچھ نہ پوچھو کہ آرامِ جاوداں سے گئے
ظفر جو پہنچے وہاں ہم خدا خدا کر کے
تمام عمر نہ پھر کوچۂ بتاں سے گئے
Nice Sharing.....
Thanks
Re: ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing.....
Thanks
Re: ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے
Buhat umda aur lajawab sharing ka shukria
Re: ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے