آرزو
مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں مگر آرزو ہے کہ جب قضا
مجھے بزمِ دہر سے لے چلے
تو پھر ایک بار یہ اذن دے
کہ لحد سے لوٹ کے آ سکوں
ترے در پہ آ کے صدا کروں
تجھے غمگسار کی ہو طلب تو ترے حضور میں آ رہوں
یہ نہ ہو تو سوئے رہ عدم میں پھر ایک بار روانہ ہوں
٭٭٭
Printable View
آرزو
مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں مگر آرزو ہے کہ جب قضا
مجھے بزمِ دہر سے لے چلے
تو پھر ایک بار یہ اذن دے
کہ لحد سے لوٹ کے آ سکوں
ترے در پہ آ کے صدا کروں
تجھے غمگسار کی ہو طلب تو ترے حضور میں آ رہوں
یہ نہ ہو تو سوئے رہ عدم میں پھر ایک بار روانہ ہوں
٭٭٭