دیپ بن جائیں گے جو پاؤں کے چھالے ہوں گے
دیپ بن جائیں گے جو پاؤں کے چھالے ہوں گے
ہم جو پہنچیں گے تو منزل پہ اجالے ہوں گے
جب جنوں ساز نگاہیں تری اٹھیں ہوں گی
ہاتھ لوگوں نے گریبان میں ڈالے ہوں گے
مدّتوں خون رگِ گُل سے بہے گا یارو
پھر کہیں جا کے خزاؤں کے ازالے ہوں گے
ہم سفر دشتِ وفا کے تو مجھے یاد تو کر
میں نے کانٹے ترے پیروں سے نکالے ہوں گے
میں نے پلکوں سے چُنیں چاند کی ٹوٹی کرنیں
میری آنکھوں میں ابھی شب کے حوالے ہوں گے
چُپ کے موسم میں جو اظہار کی تہمت لے لے
اُس نے جذبوں کے تقاضے تو نہ ٹالے ہوں گے
جرم چہرے سے کھرچ دے گا مگر دیکھ سلیمؔ
آنکھ میلی ہے تو پھر ہاتھ بھی کالے ہوں گے
٭٭٭
Re: دیپ بن جائیں گے جو پاؤں کے چھالے ہوں گے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
دیپ بن جائیں گے جو پاؤں کے چھالے ہوں گے
ہم جو پہنچیں گے تو منزل پہ اجالے ہوں گے
جب جنوں ساز نگاہیں تری اٹھیں ہوں گی
ہاتھ لوگوں نے گریبان میں ڈالے ہوں گے
مدّتوں خون رگِ گُل سے بہے گا یارو
پھر کہیں جا کے خزاؤں کے ازالے ہوں گے
ہم سفر دشتِ وفا کے تو مجھے یاد تو کر
میں نے کانٹے ترے پیروں سے نکالے ہوں گے
میں نے پلکوں سے چُنیں چاند کی ٹوٹی کرنیں
میری آنکھوں میں ابھی شب کے حوالے ہوں گے
چُپ کے موسم میں جو اظہار کی تہمت لے لے
اُس نے جذبوں کے تقاضے تو نہ ٹالے ہوں گے
جرم چہرے سے کھرچ دے گا مگر دیکھ سلیمؔ
آنکھ میلی ہے تو پھر ہاتھ بھی کالے ہوں گے
٭٭٭
Nice Sharing .....
Thanks
Re: دیپ بن جائیں گے جو پاؤں کے چھالے ہوں گے
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks