اب یہ موسم مری پہچان طلب کرتے ہیں
وقت مقتل سے مری لاش اٹھا لایا تھا
لوگو میں اپنی گواہی میں خدا لایا تھا
اب یہ موسم مری پہچان طلب کرتے ہیں
میں جب آیا تھا یہاں، تازہ ہوا لایا تھا
لے اڑی بادِ کم آثار سرِ دشت، کہیں
میں تو صحرا سے ترے گھر کا پتہ لایا تھا
میرے ہاتھوں میں بھی زیتون کی شاخیں تھیں کبھی
میں بھی ہونٹوں پہ کبھی حرفِ دعا لایا تھا
جنگ کے آخری لمحوں میں عجب بات ہوئی
شاہ لڑتے ہوئے پیادے کو بچا لایا تھا
لذتِ در بدَری بھول چکا ہوں اب تو
خالی ہاتھوں میں کبھی ارض و سما لایا تھا
وہ بھی دریوزہ گرِ شہرِ تمنا تھا سلیمؔ
میں بھی اک کاسۂ بے نام اٹھا لایا تھا
٭٭٭
Re: اب یہ موسم مری پہچان طلب کرتے ہیں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
وقت مقتل سے مری لاش اٹھا لایا تھا
لوگو میں اپنی گواہی میں خدا لایا تھا
اب یہ موسم مری پہچان طلب کرتے ہیں
میں جب آیا تھا یہاں، تازہ ہوا لایا تھا
لے اڑی بادِ کم آثار سرِ دشت، کہیں
میں تو صحرا سے ترے گھر کا پتہ لایا تھا
میرے ہاتھوں میں بھی زیتون کی شاخیں تھیں کبھی
میں بھی ہونٹوں پہ کبھی حرفِ دعا لایا تھا
جنگ کے آخری لمحوں میں عجب بات ہوئی
شاہ لڑتے ہوئے پیادے کو بچا لایا تھا
لذتِ در بدَری بھول چکا ہوں اب تو
خالی ہاتھوں میں کبھی ارض و سما لایا تھا
وہ بھی دریوزہ گرِ شہرِ تمنا تھا سلیمؔ
میں بھی اک کاسۂ بے نام اٹھا لایا تھا
٭٭٭
Nice Sharing.....
Thanks
Re: اب یہ موسم مری پہچان طلب کرتے ہیں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing.....
Thanks
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif