PDA

View Full Version : Wife k haqooq....!



Ria
04-27-2014, 04:00 PM
بیوی کے حقوق !
سالوں اپنی روزی کی خاطر اھل و عیال کے بغیر دوسرے ملکوں میں رھنے والوں کی غلطی
'''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''' '''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''' '''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''''
بعض دفعہ لوگ تلاش معاش کے سلسلے میں لمبے عرصے کیلئے جاتے ہیں۔ لہٰذا بیوی کو وقت نہیں دے پاتے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ آرہے تھے ۔ رات کا وقت تھا ایک گھر سے ان کو اشعار کی آواز سنائی دی جس سے پتہ چلا کہ ایک جوان بیوی اپنے خاوند کی محبت میں شعر پڑھ رہی تھی ۔ چنانچہ وہ گھر آئے اور ام الموٴمنین سید ہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ مجھے بتاوٴ کہ ایک عورت اپنے میاں کے بغیر کتنا وقت آرام سے گزارسکتی ہے۔ انہوں نے کہا، جتنی اللہ تعالیٰ نے عدت متعین کی ہے۔ یعنی چار مہینے دس دن کی بات ہے۔ چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے قانون بنادیا کہ ہر مجاہد جو جہاد میں جائے گا چار مہینے کے بعد بالآخر گھر آئے گا اور اپنی بیوی کے ساتھ کچھ وقت گزار ے گا۔سوچئے کہ اگر ام الموٴمنین سید ہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جیسی پاکیزہ شخصیت جو امت کی ماں ہیں وہ فرماتی ہیں کہ چار مہینے کی مدت زیادہ سے زیادہ ہے تو جو لوگ سالوں اپنی روزی کی خاطر دوسرے ملکوں میں رہتے ہیں ۔ اور جی جوان بیٹا ہے مگر انگلینڈ چلاگیا اور اس کی بیوی ہمارے پاس رہتی ہے۔ اب ذراسوچئے کہ بیوی ایک سال دوسال خاوند کے بغیر رہے گی ۔ پھر گھر میں کیا معاملہ ہوگا ۔شیطان کو کتنا موقع ملے گا اس کی بیوی کو ورغلانے کا اور گنا ہ پر اکسانے کا۔ اِدھر بیوی گناہ کرے گی اُ دھر خا وند گناہ کرے گا ۔ اور اگر گناہ نہیں کریں گے تو گناہ کی حسرت تو ا ن کے ذہن میں رہے گی ہی سہی ۔ تو پھر بھی تو عبادت میں دل نہیں لگے گا۔
لہٰذا ایسی صورت حال سے بچنا چاہیے ۔ میاں بیوی ایک دوسرے سے چار مہینے سے زیادہ جدا نہ ہوں ۔ ہاں کبھی کوئی ایسی ضرورت ایک مرتبہ پڑجائے جیسے بالفرض کوئی نو مہینے کے لئے چلاگیا یا سال کے لئے چلا گیا ۔ بیوی بھی بخوشی اجازت دیتی ہے اور خاوند بھی راضی ہے تو پھر ایسی صورت حال میں یقینا بیوی اپنے وعدے کا پاس کرے گی ۔ اس لئے کہ اس کے مشورے سے یہ بات طے ہوئی ۔مگر عام حالات میں دیکھا جاتا ہیں کہ بچے دوسرے ملک میں کاروبار کرنے کے لئے کو ئی سعودی عرب گیا پانچ سال سے نہیں آیا ۔ کوئی فلاں وجہ سے گیا سات سال سے نہیں آیا ۔ یہ بہت معیوب بات ہے۔ بیوی کا حق ہے اور یہ وقت دیناخاوند کی ذمہ داری ہے ۔ روزی ملتی ہے نہیں ملتی گھر واپس آوٴ تم بھی بھوکے رہوگے بیوی بھی تمہارے ساتھ بھو ک برادشت کرلے گی ۔ اسے تمہاری ضرورت ہے، اسے مرغن غذاوٴ ں کی ضرورت نہیں ۔ لہٰذا اس نصیحت کو ذہن میں رکھنا چاہیے اور یہ غلطی کبھی نہیں کرنی چاہیے کہ انسان اپنی بیوی کو وقت نہ دے۔

Admin
04-27-2014, 09:00 PM
JAzak ALlah

Ria
04-28-2014, 09:08 PM
JAzak ALlah

Aameen

UmerAmer
04-28-2014, 09:46 PM
bohat khoob

singer_zuhaib
07-17-2014, 11:02 AM
Assalam o Alaikum.

inshort ye k Hum logo ka Meyar e zindgi koch boht ziada he high level ka ho gaya hai,dekha dekhi sab he chahte hain vo shahana meyar e zindgi apnaey or osi k chakar mai apni or apne piyaro ki zindgio ko khoo dete hain.

Kanaat or Saadgi behtareen tarz e zindgi hai agar hume samajh kaheen aa jaey to.

Hum kehlate musalman hain par phir Bhi Apne RASOOL MUHAMMAD ( SALLALLAH HO ALAI HE WA AALE HE WASALLUM) or ALI R.A ki Zindgi pe Nazar nahe dorate.

pls ek bar Darood pak parh le.

Pari
07-17-2014, 01:04 PM
Bohot Aham masley ki traf tawajju dilai aap ney......................!!!!Umda Sharing......!!!