PDA

View Full Version : کیا بیئر حرام ہے ؟



Arosa Hya
09-24-2014, 03:26 AM
ایک دفعہ جمعہ کی اذان کے وقت ہمیں بینک میں گپ شپ پرتے دیکھا تو اشارے سے تخلیے میں ، یعنی باتھ روم کے دروازے تک ، لے گئے اور نصیحت کی کہ نماز پڑھا کرو ۔ اس سے دھیان غبن کی طرف نہیں جاتا ، بشرطیکہ پنج وقتہ پڑھی جائے ۔
اتوار کی صبح کو حضرت غلام احمد پرویز کا درس سننے جاتے۔ دو تین دفعہ ہمیں بھی لے گئے ۔
پر طبیعت ادہر نہیں آئی ۔
فلسفہ اور اشعار کی بھر مار سے وعظ و درس پر ہمیں اپنی نثر کا گمان ہونے لگا ۔
یہ تو ایسا ہی ہے جیسے کوئی "رولر اسکیٹ " پہن کر سجدہ کرنے کی کوشش کرے ۔
رہے ابوالکلام آزاد سو وہ اپنی انا کے قتیل تھے ۔
اسلام میں اگر انسان کو سجدہ روا ہوتا تو وہ اپنے آپ کو سجدہ کرتے ۔
یعسوب الحسن غوری کہتے تھے کہ عالمِ دین کی صحبت سے روح کا سارا زنگ اتر جاتا ہے ۔
البتہ دل پر جو پھپھوندی لگ گئی تھی ، اسے اتوار کی سہ پہر کو بیئر سے رگڑ رگڑ کر دھوتے تھے ۔
ایک ڈاکٹر نے کہا تھا کہ تمھارے گردے میں جو سنگ ریزے ہیں وہ اس ہفتہ واری عمل سے فلش ہوجائیں گے ۔
اکثر فرماتے کہ یوں بھی بیئر کو کٹھ مُلاؤں نے خواہ مخواہ حرام کر رکھا ہے ۔
ایران میں تو اسے آب جو کہتے ہیں ۔
خدا جانے کہاں تک صحیح ہے ، دشمنوں نے اڑائی تھی کہ ایوب خان کے عشرہ انحطاط میں سرکاری مفتی اعظم ڈاکٹر فضل الرحمان نے کہ میگل یونیورسٹی سے علم دین کی سند لائے تھے ، یہ فتویٰ دے دیا کہ بیئر میں فقد پانچ فیصد الکحل اور 95 فیصد پانی ہوتا ہے ، اس کا پینا از روئے شرع حلال ہے ۔
اسی نوع کے دو تین فتاویٰ پُر فتُور کی پاداش میں انہیں جلا وطن ہو کر دس گنی تنخواہ پر امریکہ جانا پڑا ۔
اگر ڈاکٹر صاحب قبلہ ذرا بھی سمجھ اور سائنس سے کام لیتے تو فتویٰ میں عاقلوں کو
بس اتنا اشارہ کافی تھا کہ بیئر 95 فی صد حلال ہے ۔

از مشتاق احمد یوسفی زر گزشت صفحہ 60

Baniaz Khan
09-24-2014, 02:27 PM
hahhahahhahahahha bhot achy