intelligent086
09-20-2014, 09:17 PM
قرض کی پیتے تھے مے ، لیکن سمجھتے تھے ، کہ ہاں !
رنگ لاوے گی ہماری فاقہ مستی، ایک دن
نغمہ ہائے غم کو بھی، اے دل! غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا، یہ سازِ ہستی، ایک دن
دھول دھپّہ، اس سراپا ناز کا شیوہ نہیں
ہم ہی کر بیٹھے تھے ، غالبؔ ! پیش دستی، ایک دن
رنگ لاوے گی ہماری فاقہ مستی، ایک دن
نغمہ ہائے غم کو بھی، اے دل! غنیمت جانیے
بے صدا ہو جائے گا، یہ سازِ ہستی، ایک دن
دھول دھپّہ، اس سراپا ناز کا شیوہ نہیں
ہم ہی کر بیٹھے تھے ، غالبؔ ! پیش دستی، ایک دن