intelligent086
09-20-2014, 08:39 PM
23
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا
دل، جگر تشنۂ فریاد آیا
دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز
پھر ترا وقتِ سفر یاد آیا
پھر ترے کوچے کو جاتا ہے خیال
دلِ گم گشتہ، مگر، یاد آیا
کوئی ویرانی سی ویرانی ہے !
دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا
ہم نے مجنوں پہ لڑکپن میں ، اسدؔ
سنگ اُٹھایا تھا کہ سر یاد آیا
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیا
دل، جگر تشنۂ فریاد آیا
دم لیا تھا نہ قیامت نے ہنوز
پھر ترا وقتِ سفر یاد آیا
پھر ترے کوچے کو جاتا ہے خیال
دلِ گم گشتہ، مگر، یاد آیا
کوئی ویرانی سی ویرانی ہے !
دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا
ہم نے مجنوں پہ لڑکپن میں ، اسدؔ
سنگ اُٹھایا تھا کہ سر یاد آیا