PDA

View Full Version : لائٹ ہاؤس



intelligent086
09-18-2014, 08:48 PM
بتا میری آنکھوں کی ازلوں میں ٹھہرے ہوئے نم
تجھے کن زمانوں کی نیندوں نے گھیرا ہوا ہے
کسی درد کی سرزمیں پر
خدا بارشیں رو رہا ہے
کہیں ایک آنسو مرا
اس کی پلکوں پہ کیوں رک گیا ہے بتا ساحلوں کی ہوا
کون سے شہر میں وہ مرا راستہ دیکھتی ہے
وہ جس نے سمندر کے بھیگے سفر میں کہا تھا
محبت جزیرہ ہے، دکھ بادباں ہے
بتا مجھ کو اسم رہائی
میں رسم جدائی ادا کر کے
سنگیں ستونوں کی لمبی قطاروں میں اس سے ملوں گا
اسے بازوؤں میں سمو کر
فقط ایک بوسے کے بدلے
زمینوں کی ساری مسافت اسے سونپ دوں گا
بتا روشنی کے نشاں
پانیوں میں چھپی سر بریدہ چٹانوں کی آبی شبیہیں
ابد کے کناروں پہ سوئی ہوئی بوڑھی صدیوں کی تجرید ہیں
یا کسی داستانی سفر میں
جہازوں کے چپو چلاتے
غلاموں کی بے عکس چیخوں کی تجسیم ہیں
وقت کی آخری حد پہ اڑتے طلسمی پرندے
بتا وہ کہاں ہے
جسے یاد کر کے
عتیقی صداؤں کے مستول دل میں اترنے لگے ہیں
بتا اے زمینی ستارے
مسافر ترے خواب کیوں دیکھتے ہیں
٭٭٭