PDA

View Full Version : اے زمیں



Ali_
09-17-2014, 06:30 PM
اے زمیں
۔۲۔




آگہی کی بکھرتی ہوئی دُھندکی
ایک دیوار سی
ہر طرف ہے تنی
اور باہر نکلنے کا رستہ نہیں
کوئی باہر نکلنے کا رستہ نہیں

جیسے جادو میں ہم سب گرفتار ہیں
در پہ زنجیر ہے
کھڑکیوں اور دریچوں میں تالے پڑے ہیں
چھتوں کی طرف کوئی زینہ نہیں !!
لاکھ سورج فلک پر ہویدا ہوئے
چاند نکلے کئی
اک کرن بھی مگر ہاتھ آئی نہیں
شہ لویں جن کی آندھی میں قائم رہیں
اب فقط وہ دئیے ہم کو درکار ہیں
ہم ہیں کیا اور ہماری حقیقت کیا ہے
اس سے قطع نظر
یہ زمیں آسماں اور یہ عصرِ رواں
اپنی دُھن میں مگن محوِ رفتار ہیں
ہاتھ میں کچھ ارادوں کے پُرزے لئے
اپنے اپنے ضمیروں کے کے قیدی بنے
راستوں میں کھڑے
ہر مسافت کے رستے کی دیوار ہیں

اپنی اقدار کے ۔ اپنے کردار کے
جتنے بھی عکس ہیں
آئینے اُن کی صورت سے بیزار ہیں
اے زمیں ہم نے تیری حفاظت نہ کی
ہم گنہگار ہیں۔۔۔ ہم گنہگار ہیں

intelligent086
09-26-2015, 01:14 AM
عمدہ انتخاب
خوب صورت شیئرنگ کا شکریہ