PDA

View Full Version : جادو کی حقیقت



Shazli
09-17-2014, 05:28 PM
جادو وہ مخفی پرسرار طاقت ہے جسکو اللہ نے پیدا کیا ہے۔ اور اللہ پاک نے اسے اپنے ناپسدیدہ لوگوں کو دیا ہے۔ جب ابلیس نے حضرت آدم کو سجدہ سے انکار کر دیا تو اللہ تعالی نے ابلیس کو جنت سے نکال دیا۔ اور اسکی تماتم عبادت و ریاضت کو اسکے منہ پر جادو کی شکل میں دے مارا۔ تو پس شیطان اسکا ماہر، بےحیائی اسکا زیور، گندگی اور غلاظت اسکی خوراک، بد عقیدگی اسکی ابتداء، شرک اسکی انتہاء۔ اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسکا انکار کفر، یہ اسلام کے منافی اور اسکے الٹ ہے اور اسکی حقیقت مسلم ہے۔ انسان کا جیتا جاگتا گھر برباد کر دیتا ہے۔ ملک کے حالات برباد کر دیتا ہے۔
فی زمانہ عاملین جادو کو یوں بیان کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر کوئی چیز غائب کر دی۔ کوئی شے غائب تھی تو حاضر کردی۔ کسی کو ہوا میں اڑا دیا۔ کسی کے دل کے احوال بیان کر دیے۔ یہ سب کی سب اور ان جیسی ہزاروں حرکتیں کرتب اور شعبد ہبازیاں ہیں جو عوام الناس اور سادہ لوہ لوگوں کے گمراہ اور بیوقوف بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ تمام باتیں لوگوں کو متاثر تو ضرور کرتی ہیں مگر انکا تمام باتوں کا جادو کی اصل حقیقت سے دور دور تک کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔ جادوگروں کے ان ڈھکوسلوں کا مقصد جادو کی اصل حقیقت سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔ انکے عقائد کو برباد کرنا ہے۔ جادو کے بارے میں جو عقیدہ قرآن پاک میں بیان کیا گئیا ہے، اور متواتر احادیث سے جنکا ثبوت ملتا ہے، اس سے روگرادنی کروائی گئی ہے۔ اس کام میں اگر یہ کہا جائے کہ وہ صد فیصد کامیاب ہوگئے ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ آیئے اس بات کو ذرا تفصیل سے سمجھ لیتے ہیں۔
اللہ پاک کو دو رشتے بہت پسند ہیں۔ ایک مومن مسلمان کا ایمان لانے کے بعد جو اللہ سے تعلق قائم ہو جاتا ہے وہ۔ اور دوسرا میاں اور بیوی کا رشتہ۔ جہاں قرآن پاک میں ان دونوں رشتوں کا ذکر موجود ہے۔ وہیں ان رشتوں کے کاٹنے والی ان دیکھی تیز دھار تلوار یعنی جادو کا ذکر کیا ہے۔ قرآن پاک میں جادو کا انبیاء صلاۃ واسلام پرہونا، جنکے مومن ہونے میں کوئی شک نہیں، موجود ہے۔ ساحر یا جادوگر نبی کے مقابلے میں اور سحر یا جادو معجزے کے مقابلے میں آیا ہے۔ سامری جادوگر نے حضرت موسی اور ہارون علیہ سلام کے زمانے میں سونے کا بچھڑا بنایا اور اس پر جادو کر کے لوگوں کے ایمان ڈاکہ ڈالا اور انکو بدعقیدہ کیا۔ اسی طرح قرآن میں میاں بیوی پر جادو کا ہونے بھی ذکر ہے۔ ابتداء میں کفار و مشرکیں میاں بیوی میں جھگڑے اور انکے درمیان جدائی پیدا کروانے کیلئے جادو کیا کرتے تھے۔
دنیا میں دو ہی قوتیں کرفرما ہیں۔ ایک رحمانی اور دوسری شیطانی۔ ینعی ایک مثبت اور ایک منفی۔ اللہ پاک نے ان قوتوں کا ذکر اور انکے عوامل قرآن پاک میں بیان کئے ہیں۔ اگر آپ سورۃ الفلق اور سورۃ الناس پڑھیں اور اس پر غور کریں تو آپ پر ان سورتوں میں موجود پوشیدہ راز ظاہر ہونا شروع ہوجایئں گے۔
سورۃ الفلق
ہم سورۃ فلق میں غور کریں تو قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلْفَلَقِ میں فلق سے وقت مراد ہے۔ جادو کے عمل میں وقت اور ساعتوں کی بہت اہمیت ہے۔ اس ضمن میں شمسی اور قمری منازل، برج اور سیارگان کی چالیں بھی شامل ہو جاتے ہیں۔ ان چالوں میں سعد یعنی اچھی اور نحس یعنی منحوس ساعتوں کی ترکیب کو استعمال کر کے ممکنہ نتائج حاصل کرنے کیلئے جادو کیا جاتا ہے۔
مِن شَرِّ مَا خَلَقَ میں خلق یعنی کائنات میں موجود مادّی اشیاء کے شر کا ذکر ہے۔
وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ میں پھر رات کی تاریکی کا ذکر ہے۔ برائی کے اکثر کام رات کی تاریکی میں سر انجام دیئے جاتے ہیں۔ جادو ان میں شدید تر عمل ہے۔
وَمِن شَرِّ ٱلنَّفَّٰثَٰتِ فِى ٱلْعُقَدِ میں خواتین یعنی جادو کرنے والیوں کا ذکر ہے۔ چونکہ خواتین طبیعتا نرم ہوتی ہیں اورعموما شیطان کی چالوں مین جلدی آجاتیں ہیں۔ اور جادو کے چکر میں پڑجاتیں ہیں۔ اور تمام حدود کا پامال کرتےہوئے گندگی اور گمراہی کی دلدل مین پھنس جاتی ہیں۔ پھرآپ قبرستان میں خون سے غسل کرنے کے اور اس جیسے واقعات سنتے ہیں۔
وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ اس مقام پر اللہ پاک نے جادو اور قسم کی قبیح جرائم کی جڑبیان کی ہے۔ جو کہ بلا شک و شبہ حسد ہے۔ یہ حسد ہی ہے جو ایک انسان کی دوسرے انسان کا دشمن بناتا ہے۔ اسے اسکے کے خلاف اکساتا ہے اور برائی کے اس مقام تک لے جاتا ہے جہاں منزل جہنم اور اس سے واپسی دشوار ہے۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کے حسد نیکیوں کو اسطرح کھاجاتا ہے جس طرح آگ لکڑی کو جلا ڈالتی ہے۔

سورہ الناس
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلنَّاسِ میں والناس سے مراد جادو گر بھی ہیں۔ یعنی جادوگروں کی شر سے اللہ کی پناہ میں آجاؤ ۔
مِن شَرِّ ٱلْوَسْوَاسِ ٱلْخَنَّاسِ۔ ٱلَّذِى يُوَسْوِسُ فِى صُدُورِ ٱلنَّاسِ۔ مِنَ ٱلْجِنَّةِ وَٱلنَّاسِ میں ان بد فطرت شیاطین کا تذکرہ ہے جو انسان کے دلوں میں اس وقت وساوس پیدا کرتا ہے۔ اور انکے دلوں میں شک پیدا کردیتا ہے۔ یہ شک ہی فساد کی جڑ ہے۔ آپکے ایمان میں شک ڈالدے گا۔ اپکی نمازوں عبادات میں شک پیدا کر دیگا۔ ہر ایک نیک عمل کے بارے میں شکوک شبھات میں مبتلا کر دیگا۔
قرآن میں ہے الم ذَٰلِكَ ٱلْكِتَٰبُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًۭى لِّلْمُتَّقِينَ، یعنی قرآن پاک میں کوئی شک نہیں ہے اور یہ ہدایت ہے متقیوں کیلئے۔ پر آج آپکو ایسے طبقات مل جائیں گے جو قرآن کے بارے میں شک کر کے گمراہی میں مبتلاء ہو چکےہیں۔
سورہ ناس میں وسوسہ اور الم میں شک کا ذکر، آج ہم سب اپنے اپنے وجود کو کھنگال لیں، اور ٹٹول ٹٹول کر دیکھِں کہ ہم میں سے ہر ہر شخص وسوسہ اور شک میں مبتلاء ہے۔
پھر جب وہ اللہ کی یاد سے غافل ہوجاتا ھے۔ اور جیسے ہی ان وسوسوں میں مبتلاء شخص رجوع الی اللہ ہوتا ہے تو یہ ڈر کر بھاگ جاتےہے۔ یہ شیاطین جنات میں سے بھی ہوتے ہیں اور انسانوں میں سے بھی۔
اب ہمیں اس ساری تفصیل کے بعد معلوم ہوگیا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالی نے فرمادیا کہ جادو کے پیچھے چار عوامل کرفرما ہوتےہیں۔
۱۔ جادوگر
۲ ۔ شیاطین
۳۔ جنات
۴۔ انسان) وہ جو دوسرں پر جادو کرواتےہیں(
رہی بات جادو کی کاٹ اور توڑ کی، تو یہ کوئی معمولی کام نہیں ہے۔ جادو انبیاء کے اور معجزات کے مقابلے میں آیا ہے۔ ابلیس سے آپکی لڑائی اسطرح کی ہے کہ بظاہر وہ چھپا ہوا ہے پر آپکا کھلا دشمن ہے۔ اسکے جادو کی مہارت کا اندازہ اسطرح سے لگایا جاسکتا ہے کہ ابلیس فرعون کے دربار میں بزرگ بن کے جا پہنچا(نوٹ:اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ شیطان بزرگ اور ہر انسان کا روپ دھار سکتا ہے سوائے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کہ۔) فرعون سے مخاطب ہو کر بولا کہ تو کس دلیل سے اپنے کو خدا مانتا ہے؟ فرعون بولا میرے پاس اتنے ہزار جادوگر ہیں (نوٹ: یہاں یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت چلانے کیلئے جادوگروں کو ساتھ رکھنا حکمرانوں کا پرانا شیوا ہے)۔ ابلیس بولا کے بلائو اپنے جادوگر۔ جب جادوگر آئے اور انہوں نے منتر پرھا تو ابلیس پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ الٹا جوابا ابلیس نے ایک منتر تو انکا سارا جادو ختم ہو گیا۔ ابلیس فرعوں سے بولا کہ تو اتنا عاجز ہو کر خدا بنتا ہے، اللہ مجھے اتنے کمالات دے کر اپنا بندہ نہیں سمجھتا۔
تو جادو برحق ہے۔ اس نے عقیدے کا بگار پیدا کیا ہے۔ شیطان جادوگروں کے دل میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ پھرانکی ضرورت پوری کرنے کیلئے اپنی خوارک طلب کرتا ہے۔ جو کہ اسکی شرط کہلاتی ہے۔ کسی سے خون مانگتا ہے۔ کسی سے سندور۔ کسی کچھ ، کسی سے کچھ اور۔ پھر اپنی خوراک پوری ہونے پر شیاطین پر لازم ہوجاتا ہے کے انکے کام آئیں۔ اس پر شیاطین کی ڈیوٹی ختم ہو جاتی ہے مگر یہاں ابلیس آجاتا ہے اور جادوگروں سے کہتا ہے کے ان شیطانوں کو پیشوا مانو، اور ان سے پوجا کرواتا ہے۔ یہ ابلیس کا اصل مقصد ہے کے اللہ کے بندوں کو اللہ سے کاٹ دو۔ اللہ ہم سب کو ابلیس، شیاطین اور جادو کی شر سے محفوظ رکھیں آمین۔

Mrs.Qaisar
09-17-2014, 07:39 PM
جزاک اللہ خیر بہت ہی معلوماتی تھریڈ لگایا ہے آپ نے۔۔۔بہت بہت شکریہthnx:

Admin
09-17-2014, 09:01 PM
Ameen Suma Ameeen bht e Umda apki waja se yaha silsilaa start hua hey keep it up

Shazli
09-18-2014, 02:57 PM
جزاک اللہ خیر بہت ہی معلوماتی تھریڈ لگایا ہے آپ نے۔۔۔بہت بہت شکریہthnx:

beyhud shukria aapka. insha Allah es mozo per aapko logoon jis haqeeqat aur sachia per mabni malomat de sakta hon ga. . .zoroor doonga.

Shazli
09-18-2014, 02:59 PM
Ameen Suma Ameeen bht e Umda apki waja se yaha silsilaa start hua hey keep it up

i Allah ke fazal se hum ahin hi silsiley walay log. insha ALlah tala ye silsila agy bhi chalta rhay ga. aap logon ki support chahiye es nalaiq ko bas.

Admin
09-18-2014, 03:02 PM
i Allah ke fazal se hum ahin hi silsiley walay log. insha ALlah tala ye silsila agy bhi chalta rhay ga. aap logon ki support chahiye es nalaiq ko bas.
humari support ap k sath hy issi waja se ap k kahne k foran bad e ye section bana dia gya
cuz isse khai logoo k masail hall h o skte hey

Shazli
09-18-2014, 03:08 PM
humari support ap k sath hy issi waja se ap k kahne k foran bad e ye section bana dia gya
cuz isse khai logoo k masail hall h o skte hey

ji ji. .esi tarah aagy bhi aapki support darkar rahy gi.
hamara aim hi ye he ke jo hamrai duty he. . os ko her khas o aam tak pohanchaya jay. khidmat khalq s Allah pak razi hotey hian.
Allah apa ke jazbey ko qobool fermian.

BDunc
09-19-2014, 03:59 PM
AAmeen v good baba

Pari
09-19-2014, 04:09 PM
V Nice Sharing....................

Shazli
09-20-2014, 11:07 AM
AAmeen v good baba

baba. . .hahaha
bohat shikria

Shazli
09-20-2014, 11:08 AM
V Nice Sharing....................

apka ka bey hud shukira.

Forum Guru
09-21-2014, 11:31 AM
Walikum As Salam
Useful Eham Thread App Nay Post Kia Hai

Jazak ALLAH Khair Aisay Useful Thread Ka Intizar Hai

Arosa Hya
09-21-2014, 11:34 AM
جادو وہ مخفی پرسرار طاقت ہے جسکو اللہ نے پیدا کیا ہے۔ اور اللہ پاک نے اسے اپنے ناپسدیدہ لوگوں کو دیا ہے۔ جب ابلیس نے حضرت آدم کو سجدہ سے انکار کر دیا تو اللہ تعالی نے ابلیس کو جنت سے نکال دیا۔ اور اسکی تماتم عبادت و ریاضت کو اسکے منہ پر جادو کی شکل میں دے مارا۔ تو پس شیطان اسکا ماہر، بےحیائی اسکا زیور، گندگی اور غلاظت اسکی خوراک، بد عقیدگی اسکی ابتداء، شرک اسکی انتہاء۔ اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسکا انکار کفر، یہ اسلام کے منافی اور اسکے الٹ ہے اور اسکی حقیقت مسلم ہے۔ انسان کا جیتا جاگتا گھر برباد کر دیتا ہے۔ ملک کے حالات برباد کر دیتا ہے۔
فی زمانہ عاملین جادو کو یوں بیان کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر کوئی چیز غائب کر دی۔ کوئی شے غائب تھی تو حاضر کردی۔ کسی کو ہوا میں اڑا دیا۔ کسی کے دل کے احوال بیان کر دیے۔ یہ سب کی سب اور ان جیسی ہزاروں حرکتیں کرتب اور شعبد ہبازیاں ہیں جو عوام الناس اور سادہ لوہ لوگوں کے گمراہ اور بیوقوف بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ تمام باتیں لوگوں کو متاثر تو ضرور کرتی ہیں مگر انکا تمام باتوں کا جادو کی اصل حقیقت سے دور دور تک کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔ جادوگروں کے ان ڈھکوسلوں کا مقصد جادو کی اصل حقیقت سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔ انکے عقائد کو برباد کرنا ہے۔ جادو کے بارے میں جو عقیدہ قرآن پاک میں بیان کیا گئیا ہے، اور متواتر احادیث سے جنکا ثبوت ملتا ہے، اس سے روگرادنی کروائی گئی ہے۔ اس کام میں اگر یہ کہا جائے کہ وہ صد فیصد کامیاب ہوگئے ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ آیئے اس بات کو ذرا تفصیل سے سمجھ لیتے ہیں۔
اللہ پاک کو دو رشتے بہت پسند ہیں۔ ایک مومن مسلمان کا ایمان لانے کے بعد جو اللہ سے تعلق قائم ہو جاتا ہے وہ۔ اور دوسرا میاں اور بیوی کا رشتہ۔ جہاں قرآن پاک میں ان دونوں رشتوں کا ذکر موجود ہے۔ وہیں ان رشتوں کے کاٹنے والی ان دیکھی تیز دھار تلوار یعنی جادو کا ذکر کیا ہے۔ قرآن پاک میں جادو کا انبیاء صلاۃ واسلام پرہونا، جنکے مومن ہونے میں کوئی شک نہیں، موجود ہے۔ ساحر یا جادوگر نبی کے مقابلے میں اور سحر یا جادو معجزے کے مقابلے میں آیا ہے۔ سامری جادوگر نے حضرت موسی اور ہارون علیہ سلام کے زمانے میں سونے کا بچھڑا بنایا اور اس پر جادو کر کے لوگوں کے ایمان ڈاکہ ڈالا اور انکو بدعقیدہ کیا۔ اسی طرح قرآن میں میاں بیوی پر جادو کا ہونے بھی ذکر ہے۔ ابتداء میں کفار و مشرکیں میاں بیوی میں جھگڑے اور انکے درمیان جدائی پیدا کروانے کیلئے جادو کیا کرتے تھے۔
دنیا میں دو ہی قوتیں کرفرما ہیں۔ ایک رحمانی اور دوسری شیطانی۔ ینعی ایک مثبت اور ایک منفی۔ اللہ پاک نے ان قوتوں کا ذکر اور انکے عوامل قرآن پاک میں بیان کئے ہیں۔ اگر آپ سورۃ الفلق اور سورۃ الناس پڑھیں اور اس پر غور کریں تو آپ پر ان سورتوں میں موجود پوشیدہ راز ظاہر ہونا شروع ہوجایئں گے۔
سورۃ الفلق
ہم سورۃ فلق میں غور کریں تو قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلْفَلَقِ میں فلق سے وقت مراد ہے۔ جادو کے عمل میں وقت اور ساعتوں کی بہت اہمیت ہے۔ اس ضمن میں شمسی اور قمری منازل، برج اور سیارگان کی چالیں بھی شامل ہو جاتے ہیں۔ ان چالوں میں سعد یعنی اچھی اور نحس یعنی منحوس ساعتوں کی ترکیب کو استعمال کر کے ممکنہ نتائج حاصل کرنے کیلئے جادو کیا جاتا ہے۔
مِن شَرِّ مَا خَلَقَ میں خلق یعنی کائنات میں موجود مادّی اشیاء کے شر کا ذکر ہے۔
وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ میں پھر رات کی تاریکی کا ذکر ہے۔ برائی کے اکثر کام رات کی تاریکی میں سر انجام دیئے جاتے ہیں۔ جادو ان میں شدید تر عمل ہے۔
وَمِن شَرِّ ٱلنَّفَّٰثَٰتِ فِى ٱلْعُقَدِ میں خواتین یعنی جادو کرنے والیوں کا ذکر ہے۔ چونکہ خواتین طبیعتا نرم ہوتی ہیں اورعموما شیطان کی چالوں مین جلدی آجاتیں ہیں۔ اور جادو کے چکر میں پڑجاتیں ہیں۔ اور تمام حدود کا پامال کرتےہوئے گندگی اور گمراہی کی دلدل مین پھنس جاتی ہیں۔ پھرآپ قبرستان میں خون سے غسل کرنے کے اور اس جیسے واقعات سنتے ہیں۔
وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ اس مقام پر اللہ پاک نے جادو اور قسم کی قبیح جرائم کی جڑبیان کی ہے۔ جو کہ بلا شک و شبہ حسد ہے۔ یہ حسد ہی ہے جو ایک انسان کی دوسرے انسان کا دشمن بناتا ہے۔ اسے اسکے کے خلاف اکساتا ہے اور برائی کے اس مقام تک لے جاتا ہے جہاں منزل جہنم اور اس سے واپسی دشوار ہے۔ حدیث پاک کا مفہوم ہے کے حسد نیکیوں کو اسطرح کھاجاتا ہے جس طرح آگ لکڑی کو جلا ڈالتی ہے۔

سورہ الناس
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلنَّاسِ میں والناس سے مراد جادو گر بھی ہیں۔ یعنی جادوگروں کی شر سے اللہ کی پناہ میں آجاؤ ۔
مِن شَرِّ ٱلْوَسْوَاسِ ٱلْخَنَّاسِ۔ ٱلَّذِى يُوَسْوِسُ فِى صُدُورِ ٱلنَّاسِ۔ مِنَ ٱلْجِنَّةِ وَٱلنَّاسِ میں ان بد فطرت شیاطین کا تذکرہ ہے جو انسان کے دلوں میں اس وقت وساوس پیدا کرتا ہے۔ اور انکے دلوں میں شک پیدا کردیتا ہے۔ یہ شک ہی فساد کی جڑ ہے۔ آپکے ایمان میں شک ڈالدے گا۔ اپکی نمازوں عبادات میں شک پیدا کر دیگا۔ ہر ایک نیک عمل کے بارے میں شکوک شبھات میں مبتلا کر دیگا۔
قرآن میں ہے الم ذَٰلِكَ ٱلْكِتَٰبُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًۭى لِّلْمُتَّقِينَ، یعنی قرآن پاک میں کوئی شک نہیں ہے اور یہ ہدایت ہے متقیوں کیلئے۔ پر آج آپکو ایسے طبقات مل جائیں گے جو قرآن کے بارے میں شک کر کے گمراہی میں مبتلاء ہو چکےہیں۔
سورہ ناس میں وسوسہ اور الم میں شک کا ذکر، آج ہم سب اپنے اپنے وجود کو کھنگال لیں، اور ٹٹول ٹٹول کر دیکھِں کہ ہم میں سے ہر ہر شخص وسوسہ اور شک میں مبتلاء ہے۔
پھر جب وہ اللہ کی یاد سے غافل ہوجاتا ھے۔ اور جیسے ہی ان وسوسوں میں مبتلاء شخص رجوع الی اللہ ہوتا ہے تو یہ ڈر کر بھاگ جاتےہے۔ یہ شیاطین جنات میں سے بھی ہوتے ہیں اور انسانوں میں سے بھی۔
اب ہمیں اس ساری تفصیل کے بعد معلوم ہوگیا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالی نے فرمادیا کہ جادو کے پیچھے چار عوامل کرفرما ہوتےہیں۔
۱۔ جادوگر
۲ ۔ شیاطین
۳۔ جنات
۴۔ انسان) وہ جو دوسرں پر جادو کرواتےہیں(
رہی بات جادو کی کاٹ اور توڑ کی، تو یہ کوئی معمولی کام نہیں ہے۔ جادو انبیاء کے اور معجزات کے مقابلے میں آیا ہے۔ ابلیس سے آپکی لڑائی اسطرح کی ہے کہ بظاہر وہ چھپا ہوا ہے پر آپکا کھلا دشمن ہے۔ اسکے جادو کی مہارت کا اندازہ اسطرح سے لگایا جاسکتا ہے کہ ابلیس فرعون کے دربار میں بزرگ بن کے جا پہنچا(نوٹ:اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ شیطان بزرگ اور ہر انسان کا روپ دھار سکتا ہے سوائے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کہ۔) فرعون سے مخاطب ہو کر بولا کہ تو کس دلیل سے اپنے کو خدا مانتا ہے؟ فرعون بولا میرے پاس اتنے ہزار جادوگر ہیں (نوٹ: یہاں یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت چلانے کیلئے جادوگروں کو ساتھ رکھنا حکمرانوں کا پرانا شیوا ہے)۔ ابلیس بولا کے بلائو اپنے جادوگر۔ جب جادوگر آئے اور انہوں نے منتر پرھا تو ابلیس پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ الٹا جوابا ابلیس نے ایک منتر تو انکا سارا جادو ختم ہو گیا۔ ابلیس فرعوں سے بولا کہ تو اتنا عاجز ہو کر خدا بنتا ہے، اللہ مجھے اتنے کمالات دے کر اپنا بندہ نہیں سمجھتا۔
تو جادو برحق ہے۔ اس نے عقیدے کا بگار پیدا کیا ہے۔ شیطان جادوگروں کے دل میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ پھرانکی ضرورت پوری کرنے کیلئے اپنی خوارک طلب کرتا ہے۔ جو کہ اسکی شرط کہلاتی ہے۔ کسی سے خون مانگتا ہے۔ کسی سے سندور۔ کسی کچھ ، کسی سے کچھ اور۔ پھر اپنی خوراک پوری ہونے پر شیاطین پر لازم ہوجاتا ہے کے انکے کام آئیں۔ اس پر شیاطین کی ڈیوٹی ختم ہو جاتی ہے مگر یہاں ابلیس آجاتا ہے اور جادوگروں سے کہتا ہے کے ان شیطانوں کو پیشوا مانو، اور ان سے پوجا کرواتا ہے۔ یہ ابلیس کا اصل مقصد ہے کے اللہ کے بندوں کو اللہ سے کاٹ دو۔ اللہ ہم سب کو ابلیس، شیاطین اور جادو کی شر سے محفوظ رکھیں آمین۔



boht umda sharing
bilkul theek kaha ap ne.......
jadu ka maqsad sirf fasad hai.........lekin jahan tk meri study hai ALLAH k baijy hoay 2 frishty haroot o maroot se logon ne ye jadu sikha jb k unhon ne bataya tha logon ko k hum tumhari azmaish k liye baihy gaye hain or tumhain iska nuqsan ho ga yani jo jadu unhon ne sikha...... lekin ap ne jo btaya wo sb sirf taghoot se related hai.
chezon ka ghaib waghaira hona may be kisi kisam ki hynatism ho

Shazli
09-21-2014, 11:35 AM
Walikum As Salam
Useful Eham Thread App Nay Post Kia Hai

Jazak ALLAH Khair Aisay Useful Thread Ka Intizar Hai

insha Allah
hamara maqsad hi yehi he ke dostoon tak dusust info ke sath dil o jan se khidmat ki jay.

Shazli
09-21-2014, 11:46 AM
boht umda sharing
bilkul theek kaha ap ne.......
jadu ka maqsad sirf fasad hai.........lekin jahan tk meri study hai ALLAH k baijy hoay 2 frishty haroot o maroot se logon ne ye jadu sikha jb k unhon ne bataya tha logon ko k hum tumhari azmaish k liye baihy gaye hain or tumhain iska nuqsan ho ga yani jo jadu unhon ne sikha...... lekin ap ne jo btaya wo sb sirf taghoot se related hai.
chezon ka ghaib waghaira hona may be kisi kisam ki hynatism ho

ji aap ne sahi kaha. haroot aur maroot tu aazmaish ke liye aay thay. aur ek khas qoum ki aazmaish thi. per aazmaish tu waqti hoti he. haroot o maroot chaly gay baat khatam.
per shaitaan haroot o maroot se pehly ka he. logoon ko gumrah kerna, waswasy daalna, bhatkana ye tu oska awaleen maqsad he. jis me jadu os ka sab se qeemati hathiyaar he.
aur mene jo kaha woh kafi summarized he ta ke asaani se samajh me aajay.
werna me aahadith likhoon ga tu hawalajaat ki waja se topic lumba ho jay ga. aur maqsad poora nahi hoga.

hypnotize bhi ek elim he, per her ghayab honey wali shobdah hypnotize nahi ho sakta. jin ke paas Jadu ka elim he woh aapki aankhoon ke samny se Poora ka poora bakriyoon ka rewar, ghayabt ker detey hain. tu ye koi aisi unhooni baat nahi he.

Arosa Hya
09-21-2014, 11:53 AM
ji aap ne sahi kaha. haroot aur maroot tu aazmaish ke liye aay thay. aur ek khas qoum ki aazmaish thi. per aazmaish tu waqti hoti he. haroot o maroot chaly gay baat khatam.
per shaitaan haroot o maroot se pehly ka he. logoon ko gumrah kerna, waswasy daalna, bhatkana ye tu oska awaleen maqsad he. jis me jadu os ka sab se qeemati hathiyaar he.
aur mene jo kaha woh kafi summarized he ta ke asaani se samajh me aajay.
werna me aahadith likhoon ga tu hawalajaat ki waja se topic lumba ho jay ga. aur maqsad poora nahi hoga.

hypnotize bhi ek elim he, per her ghayab honey wali shobdah hypnotize nahi ho sakta. jin ke paas Jadu ka elim he woh aapki aankhoon ke samny se Poora ka poora bakriyoon ka rewar, ghayabt ker detey hain. tu ye koi aisi unhooni baat nahi he.


well lekin wo jadu logon mai chalta raha i think q k us b mai ne yehi 2 maqsad parhe as u told
berhal hai to nuqsanda jadu.......
boht shukria

Shazli
09-21-2014, 12:04 PM
well lekin wo jadu logon mai chalta raha i think q k us b mai ne yehi 2 maqsad parhe as u told
berhal hai to nuqsanda jadu.......
boht shukria

Asal me Arosa ji , dour aur halat ke hisaab se cheezon ke maqsad aur andaaz badal jaaty hain.
os time me logon ke paas itna maal asbaab nahi htey thay. to miyaan BV ka taluq aur Aqeedah per hi zor tha.
ye do maqsad abhi bh primary maqsad he. aap ne kia ghor nahi kia ke aaj kal nikaah mushkil aur talaaq asaan ho gi he. her dosrey gher me lerkiyaan bethi hoi hain.
waja kuch bhi ho sakti he, saas bahoo ki larai. miyaan bv ki larai. jaidaad. kuch bhi. per en batoon aur burai per ubhaarney wala Shaitaan laeen hi he.
ab zara kuch ulta ho jay tu loog mojojdah dour ke aamiloon yaani jadoogaroon( Jadu ger ko aamil kehan munasib anhi, kion k eaamil us shaks ko khaa jata he jo Quraan se elaaj kerta ho) ke paas dour lagatey hain.
au rwoh paisey bnany ke shakkar me logoon ko apus me larwatey hain. aur jadugari ker ke apni dukaan chamkaty he.
aur dosri baat ye ke, aqeedah. . .hamary haan firqa bandoon ki bhar maar he. ye sab aqeedey hi ki tu kharabi he.
fi zamana logoon ke Jadu ki taseer ka inkaar ker diya he. jab ke firoon apny sath apni hukoomat barqaraar rakhny ke liye jadugraoon ko rkahta tha.
Allah hum sab ko sahi samajh ata fermay.

Arosa Hya
09-21-2014, 12:14 PM
Asal me Arosa ji , dour aur halat ke hisaab se cheezon ke maqsad aur andaaz badal jaaty hain.
os time me logon ke paas itna maal asbaab nahi htey thay. to miyaan BV ka taluq aur Aqeedah per hi zor tha.
ye do maqsad abhi bh primary maqsad he. aap ne kia ghor nahi kia ke aaj kal nikaah mushkil aur talaaq asaan ho gi he. her dosrey gher me lerkiyaan bethi hoi hain.
waja kuch bhi ho sakti he, saas bahoo ki larai. miyaan bv ki larai. jaidaad. kuch bhi. per en batoon aur burai per ubhaarney wala Shaitaan laeen hi he.
ab zara kuch ulta ho jay tu loog mojojdah dour ke aamiloon yaani jadoogaroon( Jadu ger ko aamil kehan munasib anhi, kion k eaamil us shaks ko khaa jata he jo Quraan se elaaj kerta ho) ke paas dour lagatey hain.
au rwoh paisey bnany ke shakkar me logoon ko apus me larwatey hain. aur jadugari ker ke apni dukaan chamkaty he.
aur dosri baat ye ke, aqeedah. . .hamary haan firqa bandoon ki bhar maar he. ye sab aqeedey hi ki tu kharabi he.
fi zamana logoon ke Jadu ki taseer ka inkaar ker diya he. jab ke firoon apny sath apni hukoomat barqaraar rakhny ke liye jadugraoon ko rkahta tha.
Allah hum sab ko sahi samajh ata fermay.

Ameen
g bilkul sahi kaha ap ne......i agree

Dr Maqsood Hasni
01-01-2015, 10:12 AM
bari malomati sharing hai
v. good

Shazli
08-30-2015, 01:01 PM
bari malomati sharing hai
v. good

boaht khushi hoi ke aap ko mozo pasand aya.