PDA

View Full Version : دل عشق کا ہمیشہ حریفِ نبرد تھا



intelligent086
09-15-2014, 12:28 AM
دل عشق کا ہمیشہ حریفِ نبرد تھا

اب جس جگہ کہ داغ ہے یاں آگے درد تھا

اک گرد راہ تھا پئے محمل تمام راہ
کس کا غبار تھا کہ یہ دنبالہ گرد تھا

دل کی شکستگی نے ڈرائے رکھا ہمیں
واں چیں جبیں پر آئی کہ یاں رنگ زرد تھا

مانندِ حرف صفحۂ ہستی سے اُٹھ گیا
دل بھی مرا جریدۂ عالم میں فرد تھا

گزری مدام اس کی جوانانِ مست میں
پیرِ مغاں بھی طرفہ کوئی پیر مرد تھا

تھا پُشتہ ریگ باد یہ اک وقتِ کارواں
یہ گرد باد کوئ بیاباں نورد تھا

عاشق ہیں ہم تو میرؔ کے بھی ضبط عشق کے
دل جل گیا تھا اور نفس لب پہ سرد تھا

Dr Danish
09-20-2015, 09:28 PM
Umda Intekhab
sharing ka shukariya:)

intelligent086
09-22-2015, 02:02 AM
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ