intelligent086
09-15-2014, 12:05 AM
کل چمن میں گُل و سمن دیکھا
آج دیکھا تو باغ بَن دیکھا
کیا ہے گلشن میں جو قفس میں نہیں
عاشقوں کا جلا وطن دیکھا
ذوقِ پیکانِ تیر میں تیرے
مدتوں تک جگر نے چَھن دیکھا
ایک چشمک دو صد سنانِ مژہ
اُس نکیلے کا بانکپن دیکھا
حسرت اُس کی جگہ تھی خوابیدہ
میرؔ کا کھول کر کفن دیکھا
آج دیکھا تو باغ بَن دیکھا
کیا ہے گلشن میں جو قفس میں نہیں
عاشقوں کا جلا وطن دیکھا
ذوقِ پیکانِ تیر میں تیرے
مدتوں تک جگر نے چَھن دیکھا
ایک چشمک دو صد سنانِ مژہ
اُس نکیلے کا بانکپن دیکھا
حسرت اُس کی جگہ تھی خوابیدہ
میرؔ کا کھول کر کفن دیکھا