PDA

View Full Version : کبھی اے نوجواں مسلم ! تدبر بھی کیا تو نے ؟



Ali_
09-14-2014, 01:55 PM
کبھی اے نوجواں مسلم ! تدبر بھی کیا تو نے ؟
تجھے اس قوم نے پالا ہے آغوش محبت میں
تمدن آفرین ،خلاق آئین جہاں داری
سماں الفقر فخری کا رہاشان امارت میں
گدائی میں بھی وہ اللہ والے تھے غیور اتنے
غرض میں کیا کہوں تجھ سے کہ وہ صحرا نشین کیا تھے
اگر چاہوں تو نقشہ کھینچ کر الفاظ میں رکھ دوں
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی
گنوادی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
حکومت کا تو کیا رونا وہ اک عارضی شے تھی
مگر وہ علم کے موتی ، کتابیں اپنے آبا کی
وہ کیا گردوں تھا ، تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا؟
کچل ڈالا تھا جس نے پائوں میں تاج سردارا
وہ صحرائے عرب ، یعنی شتر بانوں کا گہوارا
بآب ورنگ وخال وخط چہ حاجت روئے زیبارا
کہ صنم کو گدا کے ڈر سے بخشش کا نہ تھا یارا
جہاں گیر و جہاں دار جہانبان و جہاں آرا
مگر تیرے تخیل سے فزوں تر ہے وہ نظارا
کہ تو گفتار وہ کردار تو ثابت وہ سیارا
ثریا سے زمیں پر آسماں نے ہم کو دے مارا
نہیں دنیا کے آئین مسلم سے کوئی چارا
جو دیکھیں ان کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا
غنی روز سیاہ پیرکنعاں راتما شاکن
کہ نوردیدہ اش روشن کند چشم زلیخا


علام اقبال