intelligent086
09-14-2014, 08:37 AM
ایسا ترا رہ گزر نہ ہو گا
ہر گام پہ جس میں سر نہ ہو گا
کیا اُن نے نشے میں مجھ کو مارا
اتنا بھی تو بے خبر نہ ہو گا
دشنوں سے کسی کا اتنا ظالم
ٹکڑے ٹکڑے جگر نہ ہو گا
اب دل کے تئیں دیا تو سمجھا
محنت زدوں کے جگر نہ ہو گا
(ق)
دنیا کی نہ کر تو خواست گاری
اس سے کبھو بہرہ ور نہ ہو گا
آ خانہ خرابی اپنی مت کر
قحبہ ہے یہ اس سے گھر نہ ہو گا
پھر نوحہ گری کہاں جہاں میں
ماتم زدہ میرؔ اگر نہ ہو گا
ہر گام پہ جس میں سر نہ ہو گا
کیا اُن نے نشے میں مجھ کو مارا
اتنا بھی تو بے خبر نہ ہو گا
دشنوں سے کسی کا اتنا ظالم
ٹکڑے ٹکڑے جگر نہ ہو گا
اب دل کے تئیں دیا تو سمجھا
محنت زدوں کے جگر نہ ہو گا
(ق)
دنیا کی نہ کر تو خواست گاری
اس سے کبھو بہرہ ور نہ ہو گا
آ خانہ خرابی اپنی مت کر
قحبہ ہے یہ اس سے گھر نہ ہو گا
پھر نوحہ گری کہاں جہاں میں
ماتم زدہ میرؔ اگر نہ ہو گا